یوکرین کو ایف-16 جنگی طیاروں کی نئی کھیپ موصول، زیلنسکی کی تصدیق

یوکرین کو ایف-16 جنگی طیاروں کی نئی کھیپ موصول، زیلنسکی کی تصدیق

کیف، یورپ ٹوڈے: یوکرین کے صدر وولوڈیمیر زیلنسکی نے تصدیق کی ہے کہ یوکرین کو ایف-16 جنگی طیاروں کی ایک نئی کھیپ موصول ہوئی ہے، جو ملک کے دفاعی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دے گی۔ یہ پیش رفت روس کے ساتھ جاری جنگ کے تناظر میں انتہائی اہم سمجھی جا رہی ہے۔

ایک پریس بریفنگ کے دوران صدر زیلنسکی نے اعلان کیا کہ متعدد ایف-16 طیارے یوکرین پہنچ چکے ہیں، تاہم انہوں نے فراہم کیے گئے طیاروں کی درست تعداد ظاہر نہیں کی۔

انہوں نے کہا، “اچھی خبر یہ ہے کہ کئی ایف-16 یوکرین پہنچ چکے ہیں۔ روسی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ایک ایف-16 طیارہ مار گرایا ہے، لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہوا۔”

صدر زیلنسکی کا یہ بیان روسی میڈیا کی ان خبروں کے بعد سامنے آیا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یوکرین کے سومی علاقے میں ایک ایف-16 مار گرایا گیا ہے۔ تاہم، یوکرینی فضائیہ کے ترجمان یوری انہات نے ان دعوؤں کو “پروپیگنڈا” قرار دے کر مسترد کر دیا۔

یوکرین کی فضائی دفاعی صلاحیت میں اضافہ

روس کی جانب سے یوکرین پر مکمل حملے کے آغاز کے بعد سے یوکرینی حکومت مسلسل جدید جنگی طیارے حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ اپنی فضائی دفاعی صلاحیت کو بہتر بنایا جا سکے۔ نئے ایف-16 طیاروں کی آمد کو یوکرین کے دفاع کے لیے ایک اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے، جو روسی میزائل اور ڈرون حملوں کو روکنے میں مدد دے گی۔

یہ تازہ ترین کھیپ کئی ماہ کے مذاکرات اور بین الاقوامی تعاون کے بعد یوکرین کو فراہم کی گئی ہے۔ نیدرلینڈز، ڈنمارک، اور ناروے یوکرین کے فضائی دفاعی اتحاد کے بڑے شراکت داروں میں شامل رہے ہیں، جب کہ بیلجیم نے بھی اضافی ایف-16 فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

ایف-16 طیارے دفاع اور حملے دونوں کے لیے استعمال ہوں گے

یہ طیارے نہ صرف دفاعی کارروائیوں بلکہ روسی میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے کے لیے بھی استعمال کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، یہ روسی فوجی تنصیبات اور فرنٹ لائنز پر حملوں کے لیے بھی کلیدی کردار ادا کریں گے۔

یوکرین طویل عرصے سے کم از کم 128 ایف-16 طیارے حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کر چکا ہے تاکہ روسی فضائی برتری کو مؤثر طریقے سے چیلنج کیا جا سکے۔ زیلنسکی کی حکومت اپنے اتحادیوں سے مزید حمایت حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے، اور یوکرینی پائلٹس کو امریکا سمیت متعدد ممالک میں ایف-16 کی تربیت دی جا رہی ہے۔

زیلنسکی اور ڈونلڈ ٹرمپ کی بات چیت

اس دوران، صدر زیلنسکی نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کی تاکہ وہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ٹرمپ کی حالیہ گفتگو کی تفصیلات جان سکیں، جس میں ایک طویل مدتی جنگ بندی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

کیو کے حکام کے مطابق، زیلنسکی کو منگل کے روز ہونے والی 90 منٹ کی کال کے بارے میں بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ پیوٹن نے یوکرین کے بجلی کے گرڈ پر حملے 30 دن کے لیے محدود کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

عارضی جنگ بندی کے باوجود حملے جاری

اگرچہ روس اور یوکرین دونوں نے عارضی جنگ بندی کی حمایت کی ہے، تاہم دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے جاری رکھنے کا الزام عائد کیا ہے۔

یوکرین کی وزارت دفاع کے مطابق، گزشتہ شب روسی میزائلوں اور ڈرونز کے حملے میں ایک شخص ہلاک جبکہ دو ہسپتالوں کو نقصان پہنچا ہے۔

ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی نوروز اور شبِ قدر پر قوم کو مبارکباد، مستقبل کی ترقی کے لیے عزم کا اظہار Previous post ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی نوروز اور شبِ قدر پر قوم کو مبارکباد، مستقبل کی ترقی کے لیے عزم کا اظہار
ویتنامی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ 2025 میں بحالی کی جانب گامزن، جے ایل ایل کی رپورٹ Next post ویتنامی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ 2025 میں بحالی کی جانب گامزن، جے ایل ایل کی رپورٹ