
زیلنسکی کی بادشاہ چارلس سے ملاقات، ٹرمپ کے ساتھ کشیدہ ملاقات کے بعد اہم پیش رفت
لندن، یورپ ٹوڈے: یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے برطانیہ کے بادشاہ چارلس سے سینڈرنگھم میں ملاقات کی۔ اسکائی نیوز کے مطابق، زیلنسکی ایک سیکیورٹی سمٹ میں شرکت کے بعد لندن سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے نورفوک میں شاہی رہائش گاہ پہنچے۔
سینڈرنگھم کے باہر لوگوں کی ایک بڑی تعداد جمع تھی، جن میں سے کچھ یوکرین کے جھنڈے تھامے ہوئے تھے، تاکہ زیلنسکی کی آمد کے مناظر دیکھ سکیں۔ شام تقریباً 5 بج کر 25 منٹ پر ایک فوجی ہیلی کاپٹر کو جائیداد کے اوپر نیچی پرواز کرتے ہوئے دیکھا گیا، جو بعد ازاں وہاں اُترا۔
ملاقات کے بعد جاری کی گئی تصاویر میں بادشاہ چارلس اور زیلنسکی کو شاہی رہائش گاہ کے داخلی دروازے پر مصافحہ کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ دونوں نے مختصر گفتگو کے بعد اندر جا کر مزید تصاویر کے لیے پوز دیے۔
سینڈرنگھم کا یہ دورہ صدر زیلنسکی کے لیے ایک مشکل ہفتے کے اختتام پر ہوا۔
گزشتہ جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے زیلنسکی کی ملاقات غیر متوقع طور پر مختصر کر دی گئی، جب کہ اوول آفس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
زیلنسکی اور ٹرمپ کے درمیان ایک معدنیات کے معاہدے پر دستخط اور ایک مشترکہ پریس کانفرنس منعقد ہونی تھی، لیکن اوہائیو کے سینیٹر جے ڈی وینس کے بیانات کے بعد یہ دونوں تقریبات منسوخ کر دی گئیں۔
وائٹ ہاؤس کے حکام نے دن کے شیڈول کو منسوخ کر دیا، جب کہ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر لکھا کہ ملاقات “بہت معنی خیز” رہی۔ انہوں نے مزید کہا، “میں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اگر امریکہ مذاکرات میں شامل ہو تو زیلنسکی امن کے لیے تیار نہیں ہیں، کیونکہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ ہماری شمولیت انہیں بات چیت میں بڑا فائدہ دیتی ہے۔”