zuchongzhi

چینی سائنسدانوں نے 105 کیوبٹس پر مشتمل “Zuchongzhi 3.0” کوانٹم کمپیوٹر متعارف کروا دیا

بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چینی سائنسدانوں نے پیر کے روز (بیجنگ وقت کے مطابق) ایک جدید ترین سپر کنڈکٹنگ کوانٹم کمپیوٹر پروٹوٹائپ، “Zuchongzhi 3.0″، کو متعارف کرایا ہے، جس میں 105 کیوبٹس شامل ہیں۔ یہ پیش رفت چین کی کوانٹم کمپیوٹنگ کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل سمجھی جا رہی ہے۔

یہ کامیابی سپر کنڈکٹنگ سسٹمز میں کوانٹم کمپیوٹیشنل ایڈوانٹیج کا نیا ریکارڈ قائم کرتی ہے۔ چینی کوانٹم طبیعیات دانوں پین جیان وی، ژو شیاوبو، اور پینگ چنگژی کی قیادت میں تیار کیے گئے “Zuchongzhi 3.0” میں 105 ریڈیبل کیوبٹس اور 182 کپلرز شامل ہیں۔ یہ کوانٹم رینڈم سرکٹ سیمپلنگ ٹاسک کو دنیا کے سب سے طاقتور سپر کمپیوٹر سے چار کوادریلیئن گنا اور گوگل کے نیچر میں اکتوبر 2024 میں شائع کردہ تازہ ترین نتائج سے دس لاکھ گنا تیز رفتاری سے انجام دیتا ہے۔

کوانٹم کمپیوٹیشنل ایڈوانٹیج، جسے “کوانٹم سپریمیسی” بھی کہا جاتا ہے، اس مرحلے کو ظاہر کرتا ہے جب کوانٹم کمپیوٹرز مخصوص کاموں میں روایتی سپر کمپیوٹرز سے آگے نکل جاتے ہیں۔ یہ سنگ میل کوانٹم کمپیوٹنگ کی عملیت کو ثابت کرنے کے ساتھ ساتھ کسی ملک کی اس میدان میں تحقیقی صلاحیتوں کا براہ راست مظہر بھی ہے۔

فی الحال، چین اور امریکہ دنیا میں کوانٹم کمپیوٹنگ کی تحقیق میں سب سے آگے ہیں، جہاں دونوں ممالک یکے بعد دیگرے بڑی سائنسی کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں۔ 2019 اور 2020 میں، امریکہ اور چین نے بالترتیب اپنے کوانٹم کمپیوٹنگ پروٹوٹائپس، “Sycamore” اور “Jiuzhang”، لانچ کیے، جو کوانٹم سپریمیسی حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ 2021 میں، چین نے ایک 66-کیوبٹ قابل پروگرام سپر کنڈکٹنگ کوانٹم کمپیوٹنگ سسٹم “Zuchongzhi 2.1” تیار کیا، جس سے وہ دو مرکزی تکنیکی راستوں میں کوانٹم کمپیوٹیشنل ایڈوانٹیج حاصل کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔

تحقیقی ٹیم کے مطابق، “Zuchongzhi 3.0” اپنے پیشرو “Zuchongzhi 2.1” کے مقابلے میں نمایاں طور پر بہتر کارکردگی کا حامل ہے اور عالمی سطح پر کوانٹم کمپیوٹیشنل طاقت میں سب سے آگے ہے۔ یہ تحقیق معروف سائنسی جریدے Physical Review Letters میں شائع ہوئی، جہاں ماہرین نے اسے “ایک جدید ترین سپر کنڈکٹنگ کوانٹم کمپیوٹر کی نشاندہی” اور “پچھلے 66-کیوبٹ ڈیوائس سے نمایاں اپ گریڈ” قرار دیا۔

عالمی سائنسی برادری نے تجرباتی کوانٹم کمپیوٹنگ کی ترقی کے لیے تین مراحل کا روڈ میپ تیار کیا ہے۔ پہلا مرحلہ کوانٹم سپریمیسی حاصل کرنا ہے، دوسرا سینکڑوں کنٹرول ایبل کیوبٹس کے ساتھ کوانٹم سمیولیٹرز تیار کرنا ہے جو سپر کمپیوٹرز کی پہنچ سے باہر حقیقی دنیا کے مسائل حل کر سکیں، اور تیسرا مرحلہ کوانٹم کمپیوٹرز کی پروگرام ایبل اور جنرل پرپز صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔

کوانٹم ایڈوانٹیج مستقبل میں قابل عمل کوانٹم کمپیوٹنگ کے لیے ایک اہم بنیاد فراہم کرتا ہے۔ “Zuchongzhi 3.0” کی تحقیقی ٹیم مختلف پہلوؤں جیسے کہ کوانٹم ایرر کریکشن، کوانٹم انٹینگلمنٹ، کوانٹم سمیولیشن اور کوانٹم کیمسٹری پر فعال طور پر تحقیق کر رہی ہے۔

ژو شیاوبو کے مطابق، ٹیم اس وقت 7 کے کوڈ ڈسٹنس کے ساتھ سرفیس کوڈ ایرر کریکشن پر تحقیق کر رہی ہے۔ مستقبل میں، وہ اسے 9 اور 11 تک وسعت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں، جو بڑے پیمانے پر کیوبٹ انضمام اور کنٹرول کے لیے راہ ہموار کرے گا۔

ایئر فورس Previous post ویتنام ڈیفنس ایئر: سات دہائیوں پر محیط مادرِ وطن کے دفاع کی لازوال داستانایئر ویتنام – ایئر فورس: سات دہائیوں پر محیط مادرِ وطن کے دفاع کی لازوال داستان
نیوزی لینڈ Next post پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ نیوزی لینڈ کے لیے اسکواڈ کا اعلان آج متوقع