چین نے بنجر زمین پر پہلا بڑے پیمانے پر شمسی توانائی کا ٹیسٹ بیس قائم کیا

چین نے بنجر زمین پر پہلا بڑے پیمانے پر شمسی توانائی کا ٹیسٹ بیس قائم کیا

اوردوس، یورپ ٹوڈے: چین کے شمالی خودمختار علاقے اندرونی منگولیا کے شہر اوردوس کے اوتوگ فرنٹ بینر میں جمعہ کے روز ملک کے پہلے بڑے پیمانے پر صحرائی علاقوں (بشمول گوبی صحرا) میں فوٹو وولٹیک (PV) ٹیکنالوجی مظاہری اور جانچ کے مرکز کا افتتاح ہوا، جس کا مقصد ملکی شمسی توانائی صنعت کی اعلیٰ معیار کے ساتھ ترقی کو فروغ دینا ہے۔ یہ منصوبہ اسٹیٹ پاور انویسٹمنٹ کارپوریشن کی نگرانی میں مکمل کیا گیا۔

یہ علاقہ شمسی اور ہوائی توانائی کے وسیع ذخائر کا حامل ہے۔ اس مرکز کی تعمیر تین ملین کلو واٹ صلاحیت کی “منگشی بلیو اوشن پی وی پاور اسٹیشن” کے تحت کی گئی ہے، جو کوئلہ کان کنی سے متاثرہ زمین پر قائم چین کا سب سے بڑا واحد صلاحیت کا فوٹو وولٹیک پاور پلانٹ ہے۔

مرکز دو اہم حصوں پر مشتمل ہے: ایک جدید ٹیکنالوجی مظاہری زون اور دوسرا روایتی جانچ کا علاقہ۔ اس میں 10 قومی سطح پر معروف پی وی ماونٹنگ اسٹرکچرز اور 36 اقسام کے سولر پینلز مختلف ترتیب میں شامل کیے گئے ہیں، جس سے 150 سے زائد تجرباتی ماڈلز پر جانچ ممکن ہوگی۔ یہ مرکز چین کی شمسی توانائی صنعت کے پائیدار اور محفوظ ترقی کے لیے ریسرچ اور ٹیکنالوجی کے لحاظ سے سنگ میل تصور کیا جا رہا ہے۔

اسٹیٹ پاور انویسٹمنٹ کارپوریشن کے ماتحت پاور اسٹیشن کے سربراہ لی جن یوان نے کہا کہ “133 میگاواٹ کی مجموعی صلاحیت کا یہ مرکز پی وی پینلز اور ماونٹنگ اسٹرکچرز سمیت کلیدی اجزا کی مکمل لائف سائیکل کارکردگی کی جانچ کرتا ہے، تاکہ بجلی کی لاگت، سرمایہ کاری کے خطرات اور ٹیکنالوجی کے انتخاب میں درپیش مسائل کو مؤثر انداز میں حل کیا جا سکے۔”

دیگر توانائی منصوبے بھی پیش رفت میں

دوسری جانب، چین بھر میں کئی بڑے توانائی منصوبے تیزی سے نیشنل گرڈ سے منسلک کیے جا رہے ہیں۔ چین ہوا نینگ گروپ نے جمعہ کو اعلان کیا کہ چین کا پہلا “ملین-کلو واٹ سطح” کا زمین پر قائم ہوا سے مزاحمت کرنے والا ونڈ پاور پراجیکٹ سنکیانگ کے شہر تورفان میں مکمل صلاحیت کے ساتھ گرڈ سے منسلک کر دیا گیا ہے۔

اس منصوبے میں 131 ونڈ ٹربائنز نصب کی گئی ہیں جن کی صلاحیت سات میگاواٹ یا اس سے زیادہ ہے۔ تمام ٹربائنز جدید ونڈ-مزاحم حب ٹیکنالوجی سے لیس ہیں جو 57 میٹر فی سیکنڈ کی انتہائی تیز ہوا برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں — جو کہ روایتی ٹربائنز سے 14 فیصد زیادہ ہے۔

منصوبے کے نگران ژو جیان وو کے مطابق، “یہ منصوبہ سالانہ 2.2 ارب کلو واٹ گھنٹے صاف توانائی پیدا کرے گا، جو 7 لاکھ سے زائد گھروں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے، اور اس سے 19 لاکھ ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی بچت ممکن ہوگی، جو تقریباً 5600 ہیکٹر درخت لگانے کے مساوی ہے۔”

اندرونی منگولیا میں جدید کوجنریشن یونٹ کی تیاری مکمل

چین کا پہلا 2×350 میگاواٹ الٹرا-سپرکریٹیکل کوجنریشن یونٹ بھی اندرونی منگولیا کے شہر تونگلیاؤ میں کمرشل آپریشن کے لیے تیار ہے۔ یہ منصوبہ بھی اسٹیٹ پاور انویسٹمنٹ کارپوریشن کے تحت ہے۔ اس یونٹ کی بدولت بجلی کی پیداوار کے لیے کوئلے کی کھپت میں 38 گرام فی کلو واٹ گھنٹہ کمی آئے گی، سالانہ 1.2 لاکھ ٹن معیاری کوئلہ بچایا جائے گا، 5.21 ملین ٹن پانی کی بچت ہوگی، اور 1.85 کروڑ مربع میٹر کے رقبے پر حرارتی ضروریات کو پورا کیا جا سکے گا۔

تونگلیاؤ پاور اسٹیشن کے جنرل مینیجر سن وین کے مطابق، “تو چوان کاؤنٹی میں 445 میگاواٹ ونڈ پاور منصوبے کی تکمیل کے بعد ہمارے ادارے میں قابلِ تجدید توانائی کا تناسب بڑھ کر 47.9 فیصد ہو گیا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ کوئلہ اور قابل تجدید توانائی کی مشترکہ آپریشن کی ایک نئی ماڈل کی نمائندگی کرتا ہے، جو کم توانائی کھپت کے ساتھ بجلی کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے اور لچکدار ریگولیشن کی نئی راہیں کھولتا ہے۔ یہ چین کی روایتی تھرمل پاور صنعت کی تبدیلی کے لیے ایک عملی مثال ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری، عنقریب سفیروں کا تبادلہ ہوگا Previous post پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری، عنقریب سفیروں کا تبادلہ ہوگا
مطلق العنانیت کے لاکھوں معصوم متاثرین کی یاد ہمارے لیے مقدس ہے : صدرتوقایف Next post مطلق العنانیت کے لاکھوں معصوم متاثرین کی یاد ہمارے لیے مقدس ہے : صدرتوقایف