آئی سی سی

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025: وزیرِاعظم شہباز شریف کی محسن نقوی کے اصولی مؤقف کی تعریف

لاہور، یورپ ٹوڈے: وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے پاکستان میں انعقاد کے حوالے سے ان کے ثابت قدم اور اصولی مؤقف کی بھرپور تعریف کی ہے۔

اتوار کو وزیرِاعظم کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں محسن نقوی نے ٹورنامنٹ سے متعلق حالیہ پیش رفت پر وزیرِاعظم کو بریفنگ دی۔ یہ ایونٹ فروری-مارچ 2025 میں پاکستان میں شیڈول ہے، تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے انکار کے باعث مسائل کا سامنا ہے۔ بی سی سی آئی نے بھارتی حکومت سے این او سی نہ ملنے کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کیا ہے اور ایک ہائبرڈ ماڈل تجویز کیا ہے جس کے تحت بھارتی میچز اور فائنل کسی غیر جانبدار مقام جیسے متحدہ عرب امارات میں کرانے کی بات کی گئی ہے۔

اس کے جواب میں محسن نقوی نے باہمی احترام پر مبنی انتظامات کی وکالت کی اور بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کو بھی بھارت میں منعقدہ آئی سی سی ایونٹس کے لیے ایسے ہی رعایتی اصول فراہم کیے جائیں۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے محسن نقوی کے مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ 24 کروڑ پاکستانیوں کی امنگوں کی حقیقی ترجمانی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، “پاکستان کی عزت و وقار سب سے مقدم ہے، باقی تمام چیزیں ثانوی ہیں۔” وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ نقوی نے عالمی سطح پر قوم کے جذبات کو مؤثر انداز میں پیش کیا ہے۔

محسن نقوی، جو ملک کے وزیرِداخلہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں، نے وزیرِاعظم کو یقین دلایا کہ پی سی بی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور تمام ضروری انتظامات مکمل کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے ایونٹ کے حوالے سے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا، “پی سی بی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ پاکستان اور کرکٹ دونوں کامیاب ہوں۔ قوم آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے مثبت خبروں کی توقع رکھ سکتی ہے۔”

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 پاکستان کے لیے ایک اہم موقع ہے کہ وہ اپنی کرکٹ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرے اور بین الاقوامی اسپورٹس میں اپنی ساکھ کو مزید مضبوط کرے۔

لوکاشینکو Previous post یونین اسٹیٹ معاہدے کی 25ویں سالگرہ پر صدر لوکاشینکو کا خصوصی پیغام
چین Next post چین کے میڈیکل انشورنس ڈرگ کیٹلاگ میں 13 نایاب بیماریوں کی ادویات کا اضافہ