چین اور سربیا کے تعلقات میں نئے امکانات پیدا کرنے کے عزم کا اظہار
تیانجن، یورپ ٹوڈے: چین سربیا کے ساتھ دوطرفہ تعلقات میں مسلسل نئے امکانات پیدا کرنے کے لیے تیار ہے، چینی وزیرِ خارجہ وانگ ای نے جمعہ کے روز تیانجن میں اپنے سربین ہم منصب مارکو جوڑچ کے ساتھ ملاقات کے دوران یہ بات کہی۔
وانگ ای، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن بھی ہیں، نے کہا کہ چین اور سربیا کے تعلقات جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہیں اور تاریخ کی درست سمت کے مطابق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین اپنی اعلیٰ سطحی اوپننگ اپ کو مسلسل بہتر بنا رہا ہے، جو نہ صرف اس کی اپنی ترقی کے لیے محرک فراہم کرے گا بلکہ دنیا بھر کے ممالک بشمول سربیا کے لیے تعاون کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔
وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ چین سربیا کو اس کی قومی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں پختہ حمایت فراہم کرتا رہے گا۔ انہوں نے چین کی جانب سے پیش کردہ تین عالمی اقدامات میں سربیا کی فعال شرکت کو بھی سراہا۔
سربین وزیرِ خارجہ مارکو جوڑچ نے کہا کہ سربیا “ون چائنا” پالیسی پر ثابت قدمی سے عمل پیرا رہے گا اور چین کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں اس کی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ سربیا چین کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان طے شدہ اہم اتفاقِ رائے کو عملی جامہ پہنانے، اعلیٰ سطحی تبادلوں کو برقرار رکھنے، اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے، روابط کو فروغ دینے اور دوطرفہ تعلقات کو مزید ترقی دینے کا خواہاں ہے۔
مارکو جوڑچ نے وسطی و مشرقی یورپی ممالک اور چین کے درمیان تعاون کے فروغ کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سربیا عالمی چیلنجوں کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے کے لیے چین کے ساتھ قریبی رابطہ اور ہم آہنگی برقرار رکھنا چاہتا ہے۔