
روسی افواج نے اہم اسٹریٹجک مرکز کُراخوو کو مکمل طور پر آزاد کرلیا: ماسکو
ماسکو، یورپ ٹوڈے: روسی وزارت دفاع نے پیر کے روز اعلان کیا کہ روسی افواج نے ڈونیتسک عوامی جمہوریہ میں واقع اسٹریٹجک اہمیت کے حامل نقل و حمل کے مرکز کُراخوو کو مکمل طور پر آزاد کرلیا ہے۔
وزارت کے بیان کے مطابق، کُراخوو کو “جنوب مغربی ڈونباس کا سب سے بڑا علاقہ” قرار دیا گیا ہے، جہاں جنگ سے پہلے تقریباً 19,000 افراد مقیم تھے۔ گزشتہ دہائی کے دوران، یوکرینی افواج نے اس علاقے کو ایک مضبوط قلعے میں تبدیل کردیا تھا، جس میں فائرنگ کی پوزیشنز اور زیر زمین مواصلاتی نیٹ ورک شامل تھے۔ شمال سے اسے پانی کے ذخائر نے محفوظ کیا ہوا تھا، جس سے روسی حملہ آور یونٹوں کی نقل و حرکت محدود ہو گئی تھی۔
یوکرینی افواج نے تقریباً 15,000 فوجیوں، بشمول غیر ملکی کرائے کے فوجی، کے ساتھ ساتھ توپ خانہ اور ٹینک بھی تعینات کیے تھے۔ تاہم، روسی کارروائی کے دوران یوکرین کو 80% افرادی قوت—12,000 سے زائد فوجیوں—اور تقریباً 3,000 جنگی سازوسامان، جن میں 40 ٹینک بھی شامل ہیں، کا نقصان ہوا۔
وزارت دفاع کے مطابق، دو ماہ جاری رہنے والی اس جنگ میں یوکرین کے 150 سے 180 فوجی روزانہ ہلاک یا زخمی ہوئے۔ کُراخوو کا قبضہ یوکرینی فوج کے لاجسٹک نظام کو متاثر کرے گا اور انہیں ڈونیتسک پر حملوں کی صلاحیت سے محروم کردے گا، جو 2014 سے گولہ باری کا نشانہ بنا ہوا ہے۔
وزارت نے مزید کہا کہ کُراخوو کی فتح روسی افواج کو مزید آزادی فراہم کرے گی، جس سے ڈونیتسک عوامی جمہوریہ کے علاقے کو آزاد کرنے کی رفتار میں اضافہ ہوگا۔