
ڈنمارک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی
نیویارک، یورپ ٹوڈے: پیر کے روز، ڈنمارک نے چین سے مارچ کے مہینے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی باری باری صدارت سنبھال لی۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران، اقوام متحدہ میں ڈنمارک کی سفیر کرسٹینا مارکس لاسن نے “تعمیراتی، تخلیقی اور مستقل” صدارت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “ہم بین الاقوامی قانون پر گہرا یقین رکھتے ہیں اور سلامتی کونسل کے اس کردار پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ یہ عالمی امن اور سلامتی کے لیے ایک اہم عالمی فورم ہے۔”
میڈیا رپورٹس کے مطابق، لاسن نے بتایا کہ سلامتی کونسل کی کلیدی ملاقاتوں میں غزہ، یمن، شام اور افغانستان کے مسائل پر غور کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں، “خواتین، امن اور سلامتی، موسمیاتی تبدیلی، امن اور سلامتی” جیسے موضوعات بھی ایجنڈے کا حصہ ہوں گے۔
کثیر الجہتی تعاون اور بین الاقوامی قانون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا: “ہم سمجھتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے لیے امن مشنز تنازعات کے نظم و نسق اور ان کے حل کے لیے ایک ناگزیر ذریعہ ہیں، جو سلامتی کونسل کے اختیار میں ہیں۔”
مزید برآں، انہوں نے یوکرین کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے اس تنازع کے ایسے پرامن حل پر زور دیا جو یوکرین کی خودمختاری کا احترام کرے۔ لاسن نے ڈنمارک کی جانب سے یوکرین کے لیے مضبوط حمایت کا بھی اعادہ کیا۔
واضح رہے کہ اپریل میں سلامتی کونسل کی صدارت ڈنمارک سے فرانس کے حوالے کر دی جائے گی۔