
بلغراد میں سربیائی طلباء کی احتجاجی ریلی، غیر جانبدار رپورٹنگ اور انصاف کا مطالبہ
بلغراد، یورپ ٹوڈے: سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں جمعہ کے روز یونیورسٹی طلباء کی قیادت میں ہزاروں مظاہرین نے سربیائی ریاستی براڈکاسٹر ریڈیو ٹیلیویژن سربیا (RTS) کے ہیڈکوارٹر کے باہر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے غیر جانبدار رپورٹنگ کا مطالبہ کیا اور حکومتی حمایت یافتہ تعصب اور ان کے خلاف الزامات کی مذمت کی۔
طلباء نے RTS پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کے خلاف پروپیگنڈا مہم چلا رہا ہے اور صدر الیگزینڈر ووچچ کے اس دعوے کو فروغ دے رہا ہے کہ مظاہرین غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے حکومت گرانے کے لیے مالی امداد حاصل کر رہے ہیں۔
اہم واقعات
یہ مظاہرہ جمعرات کو پیش آنے والے واقعے کے بعد ہوا، جب ایک ڈرائیور نے اپنی گاڑی احتجاجی ہجوم پر چڑھا دی اور ایک طالب علم کو زخمی کر دیا۔ اس واقعے نے عوامی غصے کو مزید بڑھا دیا، جس کے نتیجے میں مزید مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔
مظاہرین نے نومبر میں نووی ساد میں ایک ٹرین اسٹیشن کی چھت گرنے سے ہونے والی 15 ہلاکتوں کی یاد میں 15 منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔ مظاہرین سربیائی حکام کو اس المناک واقعے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
مظاہرین کے مطالبات
مظاہرین کے اہم مطالبات درج ذیل ہیں:
- ریاستی براڈکاسٹر RTS کی غیر جانبدار رپورٹنگ۔
- نووی ساد کے چھت گرنے کے واقعے کے ذمہ داروں کا احتساب۔
- سربیائی حکومت کی آمرانہ پالیسیوں کا خاتمہ۔
یہ احتجاجات سربیا میں عوامی غم و غصے کی عکاسی کرتے ہیں، جو حکومت کی بڑھتی ہوئی آمرانہ پالیسیوں کے خلاف بڑھ رہے ہیں۔