یورپی کمیشن

یورپی کمیشن کی صدر اور چینی وزیر خارجہ کی ملاقات، دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے اور عالمی چیلنجز سے نمٹنے پر اتفاق

بیجنگ، یورپ ٹوڈے: یورپی کمیشن کی صدر ارسلہ فان ڈیر لائن نے بدھ کے روز چین کے وزیر خارجہ وانگ ایی سے ملاقات کی، جس میں دونوں فریقین نے دوطرفہ تعاون کو گہرا کرنے اور عالمی چیلنجز سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے عزم کا اظہار کیا۔

وانگ ایی، جو کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن بھی ہیں، نے اس موقع پر کہا کہ 2025 میں چین اور یورپی یونین کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 50ویں سالگرہ اور اقوام متحدہ کے قیام کی 80ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جتنا زیادہ بین الاقوامی منظرنامہ پیچیدہ اور چیلنجنگ ہوتا جا رہا ہے، اتنا ہی ضروری ہے کہ چین اور یورپی یونین، جو دو عظیم تہذیبیں اور عالمی طاقتیں ہیں، اپنے درمیان رابطے کو مضبوط بنائیں، باہمی اعتماد کو فروغ دیں، ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور عالمی استحکام اور یقین دہانی کی قوت کے طور پر کردار ادا کریں۔

وانگ ایی نے چین-یورپی یونین سربراہ اجلاس کو ایک اہم موقع قرار دیا جو ایک نازک مرحلے پر منعقد ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین یورپی یونین کے ساتھ مل کر گزشتہ 50 سال کے تعلقات سے حاصل شدہ تجربات اور اسباق کا جائزہ لینا چاہتا ہے، اور آئندہ 50 برسوں کے لیے بات چیت اور تعاون کا واضح اور تعمیری روڈ میپ تشکیل دینا چاہتا ہے، تاکہ دنیا کو ایک مثبت اور مستحکم پیغام دیا جا سکے۔

انہوں نے زور دیا کہ چین ہمیشہ سے یورپی اتحاد کی حمایت کرتا آیا ہے، اور دونوں فریقین کو چاہیے کہ وہ کثیرالجہتی نظام، آزاد تجارت، بین الاقوامی اصولوں اور ضوابط کا تحفظ کریں، بین الاقوامی تنازعات کے پرامن حل کو فروغ دیں، اور موسمیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ شانہ بشانہ کام کریں۔

چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ چین اعلیٰ معیار کی ترقی اور بلند سطح کے کھلے پن پر کاربند ہے، اور یورپی یونین کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط بنانے، تجارتی و اقتصادی تعاون کو فروغ دینے، دوطرفہ رسائی کو وسعت دینے اور اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کر کے باہمی مفاد اور دو طرفہ کامیابی کے اصول پر عمل درآمد کا خواہاں ہے۔

اپنی جانب سے ارسلہ فان ڈیر لائن نے کہا کہ یورپی یونین اور چین کے رہنماؤں کی آئندہ ملاقات دونوں فریقین کے لیے سفارتی تعلقات کی 50ویں سالگرہ منانے کا بہترین موقع ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین چین کے ساتھ مستحکم، تعمیری، اور باہمی مفاد پر مبنی تعلقات قائم کرنے کے لیے پُرعزم ہے، خاص طور پر اقتصادی و تجارتی شعبے میں باہمی تعاون کو فروغ دینا یورپی یونین کی ترجیح ہے۔ انہوں نے چینی قیادت کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی بات چیت کی امید ظاہر کی، تاکہ عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی جیسے مسائل سے مل کر نمٹا جا سکے اور دنیا کو ایک مثبت اور مضبوط پیغام دیا جا سکے۔

ارسلہ فان ڈیر لائن نے اس موقع پر ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ یورپی یونین ‘ایک چین پالیسی’ پر کاربند رہے گی۔

انڈونیشیا Previous post انڈونیشیا کا قومی تاریخی بیانیہ ازسرنو ترتیب دینے کا منصوبہ، قومی اتحاد اور بین الاقوامی کردار کو اجاگر کرنے پر زور
ازبکستان Next post باکو میں ازبکستان کے نئے سفارتخانے کا افتتاح، آذربائیجان اور ازبکستان کے صدور کی شرکت