
صدر توقایف کا ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری تو لام کو فرسٹ کلاس “دوستی کا آرڈر” عطا کرنے کا اعلان
آستانہ، یورپ ٹوڈے: قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف نے منگل کے روز کہا کہ قازقستان اور ویتنام کے درمیان دوستانہ تعلقات گہرے تاریخی رشتوں پر مبنی ہیں، جیسا کہ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے۔ صدر توقایف نے یاد دلایا کہ ویتنام کے پہلے صدر ہو چی منہ نے 1959 میں قازقستان کا دورہ کیا تھا، جس نے دونوں ممالک کے درمیان کثیرالجہتی تعلقات کے فروغ کی بنیاد رکھی۔
صدر توقایف نے کہا: “قازقستان اور ویتنام نے اسٹریٹجک تعلقات قائم کیے ہیں۔ آپ کا ہمارے ملک کا سرکاری دورہ واقعی تاریخی اہمیت کا حامل ہے، جو قازق-ویتنامی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ آج کی بات چیت کے دوران ہم نے اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام پر اتفاق کیا، جس سے باہمی تعاون کو ایک نئی سطح تک لے جایا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ہمارے دونوں ممالک کے پاس سیاسی عزم اور قابلِ ذکر معاشی استعداد موجود ہے، جو وسیع امکانات کے دروازے کھولتی ہے۔”
صدر توقایف نے ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری تو لام کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس موقع پر صدر قازقستان نے جنرل سیکریٹری تو لام کو “دوستی کا آرڈر (Order of Dostyq)” فرسٹ کلاس کے اعزاز سے نوازا۔
صدر توقایف نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ قازقستان اور ویتنام کے درمیان مفید تعاون پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہوگا۔
جواباً، جنرل سیکریٹری تو لام نے صدر قاسم جومارت توقایف اور قازق عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: “یہ ایک اہم اعزاز ہے، جو دہائیوں پر محیط تعاون کا نتیجہ ہے اور ہماری اقوام کے درمیان سچے عزم اور باہمی اعتماد کی علامت ہے۔”
اس سے قبل صدر توقایف اور ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کی 13ویں مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری تو لام نے آستانہ میں محدود سطح کی بات چیت بھی کی۔