ایرانی مسلح افواج کا اسرائیلی اہداف پر "آپریشن سچا وعدہ 3" کے تحت نیا جوابی حملہ، کشیدگی میں شدید اضافہ

ایرانی مسلح افواج کا اسرائیلی اہداف پر “آپریشن سچا وعدہ 3” کے تحت نیا جوابی حملہ، کشیدگی میں شدید اضافہ

تہرانر، یورپ ٹوڈے: ایران کی مسلح افواج، اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) کی قیادت میں، نے ہفتہ کی شب ایک نئے مرحلے کے جوابی حملوں کا آغاز کیا ہے، جنہیں “آپریشن سچا وعدہ 3” کا نام دیا گیا ہے۔ یہ کارروائیاں اسرائیل کے اندر مختلف اسٹریٹجک اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئیں، جو دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کا تسلسل ہیں۔

IRGC کی جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ اسرائیلی اہداف پر میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے، جس کے بعد مقبوضہ علاقوں میں ہوائی حملے کے سائرن بجائے گئے اور شہریوں کو فوری طور پر پناہ لینے کی ہدایت دی گئی۔

سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز، جنہیں بڑی حد تک عام شہریوں نے ریکارڈ کیا، میں حیفا اور تل ابیب کے آسمانوں پر میزائلوں کی روشنی اور زوردار دھماکے دیکھے اور سنے جا سکتے ہیں۔ ان ویڈیوز میں عوامی خوف و ہراس کی آوازیں بھی سنائی دیتی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق، حیفا کی آئل ریفائنری ایرانی حملے کا خاص ہدف تھی اور اس پر براہ راست حملہ کیا گیا، جو اس روز قبل ایران کی توانائی تنصیبات پر اسرائیلی حملے کے جواب میں کیا گیا۔

ابتدائی حملے کے تقریباً دو گھنٹے بعد IRGC نے دوسرا بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں کے ایندھن کی تیاری کے مراکز اور دیگر توانائی تنصیبات کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایران کی جانب سے اس سے قبل بھی تل ابیب اور یروشلم پر جوابی حملے کیے جا چکے ہیں، جن سے قابل ذکر نقصان پہنچا تھا۔ یہ سب ایک جاری اور بڑھتے ہوئے بدلے کے سلسلے کا حصہ ہیں۔

ادھر ایرانی حکام نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فورسز نے تہران کے مغربی علاقے میں ایک آئل ڈپو کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی۔ ایرانی وزارتِ تیل کے مطابق جنوبی ایران میں ایک فیول ٹینک کو بھی نشانہ بنایا گیا، تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

تازہ ترین اطلاع میں IRGC نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی فضائی دفاعی نظام نے اسرائیلی جارحیت کے دوران داغے گئے تین کروز میزائل، دس ڈرونز اور درجنوں کوآڈکاپٹرز کو کامیابی سے تباہ کر دیا ہے۔

تہران اور تل ابیب کے درمیان کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے اور دونوں اطراف سے حملے جاری ہیں، جس سے خطے میں وسیع تر جنگ کا خدشہ مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ عالمی برادری کی جانب سے فوری تحمل اور کشیدگی کے خاتمے کی اپیلیں کی جا رہی ہیں، تاہم زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس، الیکٹرک وہیکلز پالیسی 2025 کی فوری تکمیل اور کابینہ میں پیش کرنے کی ہدایت Previous post وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس، الیکٹرک وہیکلز پالیسی 2025 کی فوری تکمیل اور کابینہ میں پیش کرنے کی ہدایت
صدر الہام علییف کا یوم نجاتِ ملی کے موقع پر خراجِ عقیدت، قومی استحکام اور ترقی کے عزم کا اعادہ Next post صدر الہام علییف کا یوم نجاتِ ملی کے موقع پر خراجِ عقیدت، قومی استحکام اور ترقی کے عزم کا اعادہ