اسپانسرڈ دہشت گردی

پاکستان میں پڑوسی ممالک سے اسپانسرڈ دہشت گردی کا خطرہ: وزیراعظم شہباز شریف کا بیان

نیویارک، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغانستان سمیت دیگر پڑوسی ممالک سے پاکستان میں اسپانسرڈ دہشت گردی کو پروان چڑھایا جارہا ہے، اور انہوں نے عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کا خاتمہ کرے۔

وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے اسکول جانے والے بچوں کو بھی نشانہ بنایا، اور اے پی ایس اسکول کے سانحے کی یادیں آج تک ہمیں یاد ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے ہماری معیشت کو 150 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

شہباز شریف نے بتایا کہ پاکستان نے دو دہائیوں کے دوران دہشت گردی کا دلیری اور کامیابی کے ساتھ مقابلہ کیا، جبکہ اس جنگ میں 80 ہزار فوجیوں اور شہریوں کی شہادتیں بھی ہوئیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ آج پاکستان کو ایک بار پھر بیرونی مالی امداد اور اسپانسرڈ دہشت گردی کی نئی لہر کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں کالعدم ٹی ٹی پی، بی ایل اے، مجید بریگیڈ، اور فتنہ الخوارج جیسی تنظیمیں ملک میں بدامنی پھیلانے کی کوششیں کر رہی ہیں۔

وزیراعظم نے عزم کا اظہار کیا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کوئی غلطی نہیں کریں گے اور اس کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں، جس کے لیے آپریشن عزم استحکام شروع کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فتنہ الخوارج کے عزائم کو ہر قیمت پر ناکام بنایا جائے گا۔

شہباز شریف نے عالمی برادری کے ساتھ مل کر دہشت گردی کی تمام شکلوں کا مقابلہ کرنے اور انسداد دہشت گردی کے عالمی فن تعمیر میں اصلاحات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان کی صورت حال کو جلد از جلد معمول پر لانے کا خواہاں ہے اور ہم نے افغان شہریوں کی امداد کے لیے تین بلین ڈالر امداد کی اپیل کی ہے۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کی عبوری حکومت انسانی حقوق کا احترام کرے اور خواتین و لڑکیوں کے حقوق، سیاسی شمولیت، اور تعلیم کی اجازت دے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے افغان حکومت سے درخواست کی کہ وہ اپنی سرزمین پر موجود تمام دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے مؤثر کارروائی کرے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں موجود داعش، القاعدہ، اور فتنہ الخوارج امن کے لیے خطرہ ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ Previous post اسرائیل نے بیروت پر حملے میں امریکی بم استعمال کیے، ایرانی وزیر خارجہ کا بیان
حزب اللہ Next post بیروت پر اسرائیلی حملہ: حزب اللہ کی قیادت محفوظ، ایران اور حماس کی مذمت