مرزا یویف

ازبکستان میں جدید شاہراہوں کی تعمیر، صدر شوکت مرزا یویف کو پیش رفت پر بریفنگ

تاشقند، یورپ ٹوڈے: ازبکستان میں ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے جاری سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں پر صدر شوکت مرزا یویف کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

ازبکستان میں مجموعی طور پر 1,84,000 کلومیٹر طویل شاہراہوں کا جال بچھا ہوا ہے، جن میں سے تقریباً 25 فیصد بین الاقوامی سڑکیں بھاری ٹریفک کے دباؤ کا شکار ہیں۔ خاص طور پر تاشقند-سمرقند ہائی وے، جو 32,000 گاڑیوں یومیہ کے لیے ڈیزائن کی گئی تھی، اب 45,000 گاڑیوں کو سنبھال رہی ہے، جس سے سفر کا وقت چھ گھنٹے تک بڑھ چکا ہے۔ اندازوں کے مطابق 2030 تک اس سڑک پر ٹریفک کا دباؤ 80,000 گاڑیوں یومیہ سے تجاوز کر جائے گا، جس کے پیش نظر بڑے پیمانے پر بہتری کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

اس سلسلے میں 10 اکتوبر 2023 کو جاری کردہ صدارتی قرارداد کے تحت جدید شاہراہوں کی تعمیر کا منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے، جس کا مقصد عوام کے لیے سازگار سفری سہولیات اور معیشت میں ٹرانسپورٹ و لاجسٹکس کے شعبے کو فروغ دینا ہے۔

قرارداد کے مطابق، تاشقند کو سمرقند اور اندیجان سے جوڑنے کے لیے متبادل شاہراہوں کی تعمیر جاری ہے۔ خاص طور پر تاشقند-اندیجان ہائی وے منصوبہ، جو عالمی بینک کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے، بین الاقوامی سطح پر بھرپور توجہ حاصل کر رہا ہے۔ اس منصوبے کے لیے جنوری 2024 میں بین الاقوامی ٹینڈر کا اعلان کیا گیا، جس میں 30 سے زائد غیر ملکی کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی۔ 314 کلومیٹر طویل یہ تیز رفتار شاہراہ تاشقند اور اندیجان کے درمیان سفر کے وقت کو پانچ سے تین گھنٹے تک کم کر دے گی، مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں 2.6 فیصد اضافہ کرے گی اور ٹریفک حادثات میں 40 فیصد کمی لانے میں مدد دے گی۔

اسی طرح، ایک اور بڑے منصوبے کے تحت تاشقند اور سمرقند کے درمیان اضافی ہائی وے کی تعمیر پر کام ہو رہا ہے۔ بین الاقوامی ماہرین کے تعاون سے اس 300 کلومیٹر طویل شاہراہ کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کر لی گئی ہے۔ یہ نئی سڑک دونوں شہروں کے درمیان سفر کو پانچ سے تین گھنٹے تک کم کرے گی اور موجودہ راستے پر ٹریفک کے دباؤ میں کمی لائے گی۔

یہ تمام شاہراہیں جدید بین الاقوامی معیارات کے مطابق تعمیر کی جا رہی ہیں، جن میں مسافروں اور ڈرائیوروں کے لیے بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ ان منصوبوں میں ملکی تعمیراتی کمپنیوں کا اہم کردار ہوگا، جس سے ازبکستان کی اقتصادی ترقی کو مزید فروغ ملے گا۔

حال ہی میں وزیرِ ٹرانسپورٹ نے ایک اجلاس میں ان منصوبوں پر عمل درآمد کی تفصیلات پیش کیں، جس میں جیوڈٹک سروے کی رفتار تیز کرنے، تعمیراتی مقامات کی تیاری، سرمایہ کاری کے حصول اور بروقت تکمیل کے لیے کنٹریکٹرز کی شمولیت جیسے امور پر غور کیا گیا۔

یومِ قرارداد Previous post اکادمی ادبیات پاکستان میں یومِ قرارداد پاکستان کے حوالے سے خصوصی نشست
کانگریس Next post امریکی کانگریس میں پاکستان مخالف بل دو طرفہ تعلقات کی عکاسی نہیں، دفترِ خارجہ