ملائیشیا کے وزیر اعظم کی جانب سے صدر شی جن پنگ کے اعزاز میں ریاستی عشائیہ — دیرینہ دوستی اور باہمی اعتماد کا مظہر

ملائیشیا کے وزیر اعظم کی جانب سے صدر شی جن پنگ کے اعزاز میں ریاستی عشائیہ — دیرینہ دوستی اور باہمی اعتماد کا مظہر

پتراجایا، یورپ ٹوڈے: ملائیشیا کے وزیر اعظم نے عوامی جمہوریہ چین کے صدر شی جن پنگ اور ان کے اعلیٰ سطحی وفد کے اعزاز میں سری پردانا میں ایک ریاستی عشائیہ کا اہتمام کیا، جو گزشتہ شب دیر گئے دیرینہ دوستی کے جذبے میں منعقد ہوا۔

یہ دورہ صدر شی جن پنگ کا 12 سالوں میں ملائیشیا کا پہلا سرکاری دورہ ہے، جو ملائیشیا اور چین کے درمیان طویل المدتی اور مخلصانہ دوستی کی علامت ہے۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان گرمجوش تعلقات کو سراہا اور کہا کہ یہ تعلقات باہمی اعتماد، احترام اور خلوص پر مبنی بنیادوں کے ساتھ مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا: “ایک ایسے وقت میں جب عالمی جغرافیائی سیاسی منظرنامہ بڑی تبدیلیوں سے گزر رہا ہے اور بعض فریق اجتماعی ذمہ داری کے اصول کو ترک کر رہے ہیں، چین کے عالمی اقدامات اصلاحات اور تعاون کے لیے نئی راہیں فراہم کر رہے ہیں۔”

انہوں نے صدر شی جن پنگ کی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ مشترکہ خوشحالی، تہذیبی اقدار کی ترقی، اور انسانی اخوت کے اصولوں کے مستقل حامی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اقدار ان رجحانات کے برعکس ہیں جن میں بعض ممالک اجتماعی تعاون کی بجائے مسابقت اور معاشی دباؤ کو ترجیح دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا: “آج کی پیچیدہ دنیا میں چین ایک معقول، مستحکم اور اصولی شراکت دار کے طور پر ابھرا ہے۔ ملائیشیا اس استحکام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ایک ایسے تعلق کو پروان چڑھانا جاری رکھے گا جو مشترکہ تاریخ پر قائم ہے اور مستقبل کی سوچ سے رہنمائی حاصل کرتا ہے۔”

وزیر اعظم نے ایک ملی ضرب المثل “ایر دیچن تیدا اکان پوتس” کا حوالہ دیا، جس کا مطلب ہے “پانی چاہے کاٹا جائے، جدا نہیں ہوتا” – اور کہا کہ یہی مثال ملائیشیا اور چین کے تعلقات پر صادق آتی ہے، جو وقت کے امتحان میں پورے اترے ہیں اور مسلسل ترقی کر رہے ہیں۔

اپنے اختتامی کلمات میں انہوں نے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “دعا ہے کہ ملائیشیا اور چین کی دوستی سمندر کی گہرائیوں کی طرح گہری، آسمان کے ستاروں کی طرح قائم، اور مشترکہ خوشحالی کی سحر کی مانند روشن ہو۔”

وزیرِاعظم شہباز شریف کا چین کی حمایت پر اظہارِ تشکر، آئی ایم ایف معاہدہ چینی امداد کے بغیر ممکن نہ تھا Previous post وزیرِاعظم شہباز شریف کا چین کی حمایت پر اظہارِ تشکر، آئی ایم ایف معاہدہ چینی امداد کے بغیر ممکن نہ تھا
ایکسپو 2025 اوساکا-کانسائی میں متحدہ عرب امارات کے پویلین میں ثقافتی ورثے کی بھرپور عکاسی Next post ایکسپو 2025 اوساکا-کانسائی میں متحدہ عرب امارات کے پویلین میں ثقافتی ورثے کی بھرپور عکاسی