
پاکستان نے جواب دیا تو دنیا سنے گی، بھارتی جارحیت پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا دو ٹوک مؤقف
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ اگر پاکستان نے جواب دیا تو اس کی گونج پوری دنیا سنے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جب مارے گا تب دنیا جان جائے گی۔
یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ہمراہ ایک اہم مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی ممکنہ حملے کی مکمل نگرانی کی جا رہی ہے اور اب تک گرائے گئے بھارتی ڈرونز کا فرانزک معائنہ بھی کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بھارتی میڈیا پر چلنے والی جعلی تصاویر اور ویڈیوز کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی طرف سے پھیلائی جانے والی معلومات محض پروپیگنڈہ ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ اب تک بھارت کے 29 ڈرونز کو گرایا جا چکا ہے، جن کے حملوں میں تین افراد شہید اور چار زخمی ہوئے ہیں۔ یہ چھوٹے ڈرونز تھے جن کے بارے میں بھارتی حکام نے خیال کیا کہ وہ پاکستانی نگرانی سے بچ نکلیں گے، تاہم ایسا نہ ہو سکا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ امرتسر میں بھارتی تنصیبات کو خود بھارتی میزائلوں نے نشانہ بنایا، اور اس حوالے سے پاکستان پر ڈرون حملے کا الزام سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا میں انجینئرڈ وار ہسٹیریا واضح طور پر دیکھا جا رہا ہے، جبکہ پاکستان نے ہمیشہ ایمان، حوصلے اور عزم سے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی ہے۔
اس موقع پر وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی پنجاب میں کسی بھی شہری علاقے میں کوئی کارروائی نہیں کی اور ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر ہر ممکن اسٹریٹیجک احتیاط برتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کی گئی دراندازی کے جواب میں پاکستان اپنے طے کردہ وقت اور مقام پر جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ بھارت کے ڈرونز نے لاہور میں ایک فوجی تنصیب کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، جس کا پاکستان نے بروقت جواب دیا۔ اسحاق ڈار کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج نے نہ صرف 5 بھارتی جنگی طیارے گرائے بلکہ بھارتی فضائی کارروائیوں کے دوران پاک فضائیہ کے شاہینوں نے 80 بھارتی طیاروں کا بھرپور مقابلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو شاید پاکستان کی جانب سے اپنے دفاع میں اٹھائے گئے اقدامات ہضم نہیں ہو رہے، یہی وجہ ہے کہ وہ اشتعال انگیزی کے ذریعے اپنی خفت مٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم پر حملے کو انہوں نے ایک سنگین اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستانی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی گئیں۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے قوم کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی بہن بھائیوں کو کسی قسم کی گھبراہٹ کی ضرورت نہیں، ہماری مسلح افواج مکمل طور پر الرٹ اور دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔