چین کا پاکستان اور بھارت کے درمیان اختلافات کے مذاکراتی حل کی حمایت اور خیرمقدم

چین کا پاکستان اور بھارت کے درمیان اختلافات کے مذاکراتی حل کی حمایت اور خیرمقدم

بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چین نے پاکستان اور بھارت کے درمیان اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے مناسب انداز میں حل کرنے، جامع اور دیرپا جنگ بندی حاصل کرنے اور مسائل کا بنیادی حل تلاش کرنے کے اقدامات کا خیرمقدم کیا ہے۔ یہ بات چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے منگل کے روز بیجنگ میں پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار سے ملاقات کے دوران کہی۔

وانگ ای، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن بھی ہیں، نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعات کا پرامن حل نہ صرف ان کے بنیادی اور طویل المدتی مفادات کے مطابق ہے بلکہ علاقائی امن و استحکام کے لیے بھی مفید ہے اور عالمی برادری کی مشترکہ توقعات سے ہم آہنگ ہے۔

وانگ ای نے کہا کہ چین اور پاکستان نے روایتی دوستی کو مضبوط بنانے، باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو فروغ دینے اور مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قریبی تزویراتی روابط برقرار رکھے ہیں، جو دونوں ممالک کے تعلقات کی اعلیٰ سطح کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین، اپنے “آہنی بھائی” پاکستان کی ہمیشہ کی طرح مکمل حمایت جاری رکھے گا، چاہے وہ قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ ہو، قومی حالات سے ہم آہنگ ترقی کی راہ ہو، دہشت گردی کے خلاف پُرعزم جنگ ہو، یا بین الاقوامی و علاقائی معاملات میں اہم کردار ادا کرنے کی کوشش ہو۔

وانگ ای نے پاک-چین ہم موسمی اسٹریٹجک تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کو ایک نئے اور بہتر مرحلے میں داخل کریں۔ انہوں نے صنعت، زراعت، توانائی، معدنیات، انسانی وسائل کی ترقی، انسداد دہشت گردی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس موقع پر اسحاق ڈار نے چین کے ساتھ برادرانہ دوستی کو پاکستان کے لیے باعث فخر قرار دیا اور چین کی “ون چائنا پالیسی” کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے چین کے قومی مفادات اور وقار کے تحفظ میں مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

ڈار نے چین کی جدید ترقی، خصوصاً جدت طرازی اور سائنسی و تکنیکی پیشرفت پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ ہمہ جہت تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے اور موجودہ مشکلات پر قابو پانے اور قومی ترقی، سلامتی اور استحکام کے فروغ کے لیے چین کی مضبوط حمایت کا خواہاں ہے۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان میں چینی عملے، منصوبوں اور اداروں کی مکمل سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔

نائب وزیراعظم ڈار نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی مفاہمت کے بعد کی تازہ ترین صورتِ حال سے بھی آگاہ کیا اور چین کی جانب سے امن و انصاف کے فروغ، جنگ بندی کی حمایت اور امن کے قیام میں مسلسل کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا پُرعزم دفاع کرے گا اور بھارت کے ساتھ بات چیت کے ذریعے حالات کو معمول پر لانے کا خواہاں ہے۔

دونوں ممالک نے خطے میں تعاون کو مضبوط بنانے اور بین الاقوامی و کثیرالطرفہ فورمز پر ہم آہنگی کو مزید گہرا کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

پاک فضائیہ Previous post سربراہ پاک فضائیہ سے چینی سفیر کی ملاقات
ترکمان وزیر خارجہ رشید میریدوف کی ایرانی صدر مسعود پزیشکیان سے ملاقات Next post ترکمان وزیر خارجہ رشید میریدوف کی ایرانی صدر مسعود پزیشکیان سے ملاقات