
چینی وزیر خارجہ وانگ ای اور ڈچ وزیر خارجہ کاسپر ویلڈکیمپ کی ملاقات، دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: بیجنگ میں جمعرات کو چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے نیدرلینڈز کے وزیر خارجہ کاسپر ویلڈکیمپ سے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات، عملی تعاون، اور کثیرالجہتی شراکت داری کو فروغ دینے سے متعلق امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
وانگ ای، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن بھی ہیں، نے کہا کہ چین نیدرلینڈز کے ساتھ روابط کو فروغ دینے، عملی تعاون کو گہرا کرنے اور کثیرالجہتی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے تاکہ چین-یورپی یونین تعلقات کی ترقی، عالمی معیشت کی بحالی، اور عالمی صنعتی و ترسیلی زنجیروں کے استحکام میں نئے کردار ادا کیے جا سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ چین نے نئی پالیسیوں کے تحت اپنے دروازے مزید کھولے ہیں اور نیدرلینڈز کو ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔ وانگ ای نے امید ظاہر کی کہ ڈچ حکومت چینی کمپنیوں کو منصفانہ، غیر امتیازی اور شفاف کاروباری ماحول فراہم کرے گی۔
ڈچ وزیر خارجہ ویلڈکیمپ نے ایک چین پالیسی پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ نیدرلینڈز چین کے ساتھ اعلیٰ سطحی روابط کو فروغ دینے، عملی تعاون کو گہرا کرنے اور کثیرالجہتی اصولوں کی پاسداری کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپ اور چین کے درمیان تعلقات نہایت اہمیت کے حامل ہیں اور نیدرلینڈز یورپی یونین اور چین کے تعلقات کو مزید بہتر بنانے میں فعال کردار ادا کرے گا۔
ملاقات کے بعد فریقین نے چھ نکاتی اتفاق رائے کا اعلان کیا:
- دونوں ممالک نے معیشت و تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، زراعت اور آبی وسائل جیسے شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرنے اور قریبی روابط برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
- دونوں ممالک نے سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبہ جات میں موجودہ چینلز کے ذریعے تعاون پر قریبی رابطہ جاری رکھنے پر زور دیا۔
- فریقین نے کثیرالجہتی اصولوں کی حمایت کا اعادہ کیا اور عالمی تجارتی تنظیم کو مرکز مانتے ہوئے آزاد تجارت اور کثیرالطرفہ تجارتی نظام کی پاسداری کا عزم دہرایا۔
- ماحولیاتی تبدیلیوں سے مطابقت اور سبز تبدیلی کے میدان میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
- دونوں ممالک نے مساوی حقوق، بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کے لیے، عالمی سطح پر ٹھوس اقدامات کے ذریعے فروغ دینے کے ہدف کو مشترکہ طور پر آگے بڑھانے پر زور دیا۔
یہ ملاقات چین اور نیدرلینڈز کے درمیان تعلقات کو ایک نئے مرحلے میں لے جانے اور عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی علامت ہے۔