چین کے میڈیکل انشورنس ڈرگ کیٹلاگ میں 13 نایاب بیماریوں کی ادویات کا اضافہ
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چین کی میڈیکل انشورنس ڈرگ کیٹلاگ میں 13 نایاب بیماریوں کی ادویات کو شامل کیا گیا ہے، جس کے بعد ملک میں میڈیکل انشورنس کے ذریعے کوریج حاصل کرنے والی ایسی ادویات کی تعداد 90 سے زائد ہو گئی ہے۔
یہ نئی شامل کی جانے والی ادویات، جنہیں نیشنل ہیلتھ کیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن (این ایچ ایس اے) اور متعلقہ حکام نے مشترکہ طور پر جاری کیا ہے، ان میں نایاب بیماریوں جیسے ہائپر ٹرافک کارڈیومایوپیتھی، مزمن مرگی اور پاروکسسمال نائٹ ٹرنل ہیماگلوبینوریا کے لیے استعمال ہونے والی ادویات شامل ہیں۔
نایاب بیماریوں کی شرح پیدائش بہت کم ہونے، مریضوں کی تعداد محدود ہونے اور تحقیق و ترقی کے اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ عرصہ دراز تک صحت کے شعبے میں کم توجہ حاصل کرتی رہی ہیں۔ مختلف ایجنسیوں کی مشترکہ کوششوں کے ذریعے چین نے ان بیماریوں کی روک تھام اور علاج کے لیے راستہ تیار کرنے کی رفتار تیز کر دی ہے، جس کے نتیجے میں مریضوں کے لیے اب زیادہ قابل رسائی اور سستی ادویات دستیاب ہیں۔
اس سلسلے میں، این ایچ ایس اے نے اپنے قیام کے بعد سات مسلسل سالوں تک قومی میڈیکل انشورنس کیٹلاگ کو ایڈجسٹ کیا ہے، اور حالیہ برسوں میں اسپائنل مسکولر ایٹروفی، گوچر بیماری اور مایس تھینیا گریوس جیسی نایاب بیماریوں کو بھی کوریج میں شامل کیا ہے۔
بیجنگ یونین میڈیکل کالج ہسپتال کے صدر ژانگ شُو یانگ نے کہا، “یہ ڈاکٹرز اور مریضوں کی مشترکہ توقع ہے کہ ملک کے میڈیکل انشورنس میں مزید اعلیٰ معیار کی اور زندگی بچانے والی ادویات شامل کی جائیں۔”
ادویات کی کوریج میں اضافے کے علاوہ چین نے نایاب بیماریوں کی تشخیص اور علاج کے لیے اپنے قومی تعاون کے نیٹ ورک کو بھی مزید فروغ دیا ہے۔ اکتوبر 2024 تک 400 سے زائد میڈیکل ادارے اس نیٹ ورک کا حصہ بن چکے ہیں، جو میڈیکل ریفرل اور ٹیلی میڈیسن کے طریقہ کار کی خصوصیت رکھتا ہے اور ملک کے تمام صوبائی سطح کے علاقوں کو شامل کرتا ہے۔