چین کا مطالبہ: دو ریاستی حل کی تیز تر تکمیل اور آزاد فلسطینی ریاست کا قیام

چین کا مطالبہ: دو ریاستی حل کی تیز تر تکمیل اور آزاد فلسطینی ریاست کا قیام

بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چین نے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دو ریاستی حل کو تیز کریں اور 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کریں۔ یہ بیان چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے منگل کے روز دیا۔

وانگ ای، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن بھی ہیں، نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس “کثیرالجہتی کا عملی نفاذ، اصلاحات اور عالمی حکمرانی کی بہتری” کی صدارت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ تنازعہ کے پیچھے فلسطین کے مسئلے کا تاخیر سے حل ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ ہمیشہ مشرق وسطیٰ کے تنازعات کے مرکز میں رہا ہے اور جب تک دو ریاستی حل پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا، انتقامی کارروائیوں کی منطق ختم نہیں ہوگی اور تشدد کا دائرہ جاری رہے گا۔

وانگ ای نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے تمام فریقوں کو اختلافات سے بالاتر ہو کر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرنی چاہیے اور اقوام متحدہ کو فلسطین کو مکمل رکن ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ فلسطینیوں کا وطن اور فلسطینی علاقہ ہے، اور اسے بین الاقوامی سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھنا چاہیے۔

وانگ ای نے مزید کہا کہ متعلقہ فریقوں کو جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد جاری رکھنا چاہیے اور تعمیری طریقے سے بعد ازاں مذاکرات کو آگے بڑھانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ “فلسطینیوں کے ذریعے فلسطین کی حکمرانی” کے اصول کو بعد از جنگ غزہ کی حکمرانی میں برقرار رکھا جانا چاہیے، تاکہ دو ریاستی حل کے تحت فلسطین اور اسرائیل کے درمیان پرامن بقائے باہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور مشرق وسطیٰ میں طویل مدتی امن و استحکام حاصل کیا جا سکے۔

ترکمانستان اور تاتارستان کے درمیان تعلقات میں مزید مضبوطی Previous post ترکمانستان اور تاتارستان کے درمیان تعلقات میں مزید مضبوطی
صدر الہام علییف کا خوجالی کے گاؤں بالیجا کا دورہ، بحالی کے کاموں کا جائزہ Next post صدر الہام علییف کا خوجالی کے گاؤں بالیجا کا دورہ، بحالی کے کاموں کا جائزہ