2030 فیفا ورلڈ کپ کی تیاری: طنجہ میں 8.4 بلین درہم کا ٹراموے منصوبہ شروع، تین نئی لائنز تعمیر ہوں گی

2030 فیفا ورلڈ کپ کی تیاری: طنجہ میں 8.4 بلین درہم کا ٹراموے منصوبہ شروع، تین نئی لائنز تعمیر ہوں گی

طنجہ، یورپ ٹوڈے: مراکش کے شہر طنجہ میں اربن ٹرانزٹ منصوبے کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا ہے، جس کے تحت شہر میں تین نئی ٹراموے لائنز تعمیر کی جائیں گی۔ یہ منصوبہ 8.4 بلین مراکشی درہم (تقریباً 840 ملین امریکی ڈالر) کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا، اور اس کا مقصد 2030 کے فیفا ورلڈ کپ سے قبل شہر کے انفراسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔

یہ منصوبہ طنجہ کو مراکش کا چوتھا شہر بنا دے گا جو ٹراموے سسٹم سے لیس ہوگا۔ منصوبے کے تحت شہر میں 25 سے 30 کلومیٹر طویل تین ٹراموے لائنز تعمیر کی جائیں گی، جو مختلف رہائشی، صنعتی، اور تعلیمی علاقوں کو آپس میں جوڑیں گی۔

فیفا کی جانب سے دسمبر 2024 میں جاری کردہ ایک رپورٹ میں شہر کی ٹرانسپورٹ سہولیات کو محض 2.6/5 کا درجہ دیا گیا تھا، جس کے بعد مقامی حکام نے جدید کاری کی کوششوں کو تیز تر کر دیا۔

منصوبے میں کلیدی شراکت داروں میں طنجہ میونسپلٹی، طنجہ-تطوان-ال حسیمہ علاقائی کونسل، شمالی خطوں کی ترقیاتی ایجنسی، اور وزارتِ ٹرانسپورٹ و لاجسٹکس شامل ہیں۔ عالمی شہرت یافتہ کمپنی “السٹوم ٹرانسپورٹ مراکش” اس منصوبے پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گی۔ کمپنی کی ڈائریکٹر تھی مائی ٹران نے حال ہی میں مقامی حکام سے ملاقات کی تاکہ منصوبے کی تفصیلات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

ٹراموے منصوبے کے لیے مالی وسائل قومی و بین الاقوامی ذرائع سے فراہم کیے جائیں گے۔ اس میں 65 فیصد فنڈنگ فرانسیسی عوامی اداروں اور یورپی سرمایہ کاری بینک کے ذریعے کی جائے گی، جبکہ باقی 35 فیصد مراکشی عوامی فنڈز سے مہیا کی جائے گی۔

یہ اقدام مراکش میں ٹراموے نظام کے وسیع تر توسیعی پروگرام کا حصہ ہے۔ ستمبر 2024 میں کاسابلانکا میں ٹی3 اور ٹی4 ٹرام لائنز کا افتتاح ہوا تھا، جنہوں نے شہر کے نیٹ ورک میں 26.5 کلومیٹر اور 39 اسٹیشنز کا اضافہ کیا۔ یہ لائنز روزانہ صبح 5:30 بجے سے رات 10:30 بجے تک 10 منٹ کے وقفے سے چلتی ہیں، جسے مستقبل میں 5 منٹ تک محدود کیا جائے گا۔

طنجہ کے میئر منیر لیموری نے جنوری میں 1.124 بلین درہم (112.4 ملین ڈالر) کی سرمایہ کاری پر مشتمل پبلک ٹرانسپورٹ منصوبے کا اعلان کیا تھا، جس میں ایک اعلیٰ معیار کی اربن بس ٹرانزٹ لائن بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ابن بطوطہ ہوائی اڈے کی استعداد بڑھانے کے لیے 3.27 بلین درہم (327 ملین ڈالر) کی توسیعی منصوبہ بندی جاری ہے، جس کے تحت 2029 تک سالانہ مسافروں کی گنجائش 2 ملین سے بڑھا کر 7 ملین کی جائے گی۔ اس اپ گریڈ میں ایک نیا ٹرمینل، کنٹرول ٹاور، اور 199 ہیکٹر پر محیط طیاروں کی پارکنگ شامل ہے۔

ابتدائی منصوبے کے مطابق ایک ٹرام لائن کو TGV اسٹیشن کے قریب آف شور زون سے موغوغا اور بنی مکادہ علاقوں سے جوڑا جائے گا۔ ایک اور لائن بولیوارڈ مولای اسماعیل کے ساتھ چلے گی، جو حسنی ڈسٹرکٹ، گزینایہ کے صنعتی زونز، سوانی اور یونیورسٹی ایریا سے گزرے گی، اور TFZ و بنی مکادہ تک رسائی فراہم کرے گی۔

یہ منصوبہ، جس کا انتظار شہر کے 11 لاکھ سے زائد باسی 2014 سے کر رہے تھے، نہ صرف عوامی نقل و حمل کو بہتر بنائے گا بلکہ 2030 فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے فیفا کے انفراسٹرکچر معیارات پر پورا اترنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ یاد رہے کہ مراکش اسپین اور پرتگال کے ساتھ مشترکہ طور پر اس عالمی فٹبال ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔

غزہ ایک "ناقابل تصور انسانی المیے" کا شکار ہے، ہسپانوی وزیر خارجہ Previous post غزہ ایک “ناقابل تصور انسانی المیے” کا شکار ہے، ہسپانوی وزیر خارجہ
متحدہ عرب امارات و آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کی ملاقات، دوطرفہ تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال Next post متحدہ عرب امارات و آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کی ملاقات، دوطرفہ تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال