ازبکستان میں مقامی صنعت کے فروغ کے لیے اہم اقدامات کا اعلان

ازبکستان میں مقامی صنعت کے فروغ کے لیے اہم اقدامات کا اعلان

تاشقند، یورپ ٹوڈے: 26 مئی کو ازبکستان کے صدر شوکت مرزیایوف کی زیرصدارت مقامی صنعت کے فروغ کے لیے ویڈیو کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک کی مقامی صنعتوں کے ترقی کے لیے اہم اقدامات پر غور کیا گیا۔

عالمی عدم استحکام کے تناظر میں، ہر ملک اپنے ایسے شعبوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرتا ہے جو سب سے زیادہ ملازمت فراہم کرتے ہیں۔ ازبکستان میں یہ شعبے ٹیکسٹائل انڈسٹری، تعمیراتی سامان کی پیداوار اور فرنیچر سازی ہیں، جو مجموعی طور پر تقریباً ایک ملین شہریوں کو روزگار فراہم کرتے ہیں۔

سال کے ابتدائی چار ماہ میں، ملک کی صنعتی پیداوار میں 6.3 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو کہ 290 ٹریلین اوزبیگ سوم تک پہنچ چکا ہے۔ برآمدات میں 20 فیصد اضافہ ہوا، جس کا حجم 6.35 بلین ڈالر تک پہنچا۔ میٹنگ میں مقامی صنعت کی معاونت اور ترقی کے امور پر تفصیل سے بات چیت کی گئی، اور موجودہ مسائل اور خامیوں کا جائزہ لیا گیا۔

ٹیکسٹائل کے شعبے میں تقریباً 7,000 کاروباری افراد 500 سے زائد مصنوعات تیار کرتے ہیں، جن میں سے بعض عالمی برانڈز کو لباس فراہم کرتے ہیں۔ تاہم، ان کی توجہ معیار پر ہونے کے باوجود، بہت سے پیدا کنندگان اس بات کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کر سکتے۔ اس وقت صرف 244 کاروباری اداروں کے پاس بین الاقوامی سرٹیفیکیشن ہیں، جن میں سے زیادہ تر تاشقند اور فرغانہ وادی میں ہیں۔ فروری میں جاری ہونے والے صدر کے حکم کے مطابق، ریاست نہ صرف بین الاقوامی سرٹیفیکیشن کے اخراجات بلکہ پیداوار کے عمل کو ان معیارات کے مطابق ڈھالنے کے اخراجات بھی برداشت کرے گی۔ اس سلسلے میں کاروباری افراد کو ان مواقع سے آگاہ کرنے اور ہر علاقے میں سرٹیفکیٹ یافتہ اداروں کی تعداد بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

صدر نے ایک اہم پہل کا آغاز کیا – ازبکستان میں ایک ایسی کمپنی قائم کرنے کی تجویز دی جو قومی برانڈز کی معاونت کرے گی۔ اس ادارے میں عالمی سطح پر برانڈ مینیجرز، ڈیزائنرز اور مارکیٹرز کو مدعو کیا جائے گا تاکہ مقامی برانڈز کو عالمی مارکیٹ میں متعارف کرایا جا سکے۔ عالمی سرٹیفیکیشن کے حامل اور مسابقتی معیار کی حامل مصنوعات کو ایک معیار کا نشان دیا جائے گا اور عالمی سطح پر ان کی ترویج کی جائے گی۔

موجودہ حالات میں، ملکی خام مال کی گہری پروسیسنگ اور اضافی قیمت میں اضافہ بھی اہمیت کا حامل ہے۔ اس سلسلے میں فیکٹرنگ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے جس کے ذریعے مکمل شدہ مال تیار کرنے والی صنعتوں کو معاونت فراہم کی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے 100 ملین ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔

فرنیچر سازی کا شعبہ بھی مقامی صنعت کا ایک پرامید شعبہ ہے۔ اس شعبے میں 7,500 کاروبار ہیں، جن میں سے 920 کاروبار پچھلے سال قائم ہوئے ہیں۔ 2023 میں اس شعبے میں 6.7 ٹریلین اوزبیگ سوم مال کی پیداوار ہوئی اور برآمدات کا حجم 20 ملین ڈالر تک پہنچا۔ مقامی کاروباری افراد اور ہنر مند افراد اس شعبے میں مزید بہتر نتائج حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس ضمن میں، فرنیچر کے شعبے میں انفرادی کاروباری افراد کو پانچ تک کارکنوں کو ملازمت دینے کی اجازت دی جائے گی۔

اس شعبے میں کاروبار شروع یا توسیع کرنے والے نوجوان کاروباری افراد کو 5 بلین اوزبیگ سوم تک کے قرضے دیے جائیں گے، جن کی مدت سات سال ہوگی اور شرح سود 18 فیصد ہوگی۔

زیورات سازی کا شعبہ بھی ازبکستان کی معیشت میں اضافی محرک بن سکتا ہے۔ 2023 میں اس شعبے کی پیداوار 200 ملین ڈالر سے زائد رہی اور برآمدات میں 17 فیصد اضافہ ہوا۔ تاہم، یہ ملک کی صلاحیت کا محض ایک چھوٹا سا حصہ ہے، کیونکہ ازبکستان ہر سال 100 ٹن سونا نکالتا ہے۔

اس سلسلے میں، زیورات سازی کے شعبے میں مزید ترغیبات بھی متعارف کرائی جارہی ہیں۔ زیور بنانے والے افراد سونے کے زیورات کی تجارت انفرادی کاروباری افراد کے طور پر کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ، غیر ملکی ماہرین کو مدعو کرنے کے اخراجات بھی ریاست کی طرف سے برداشت کیے جائیں گے، بشرطیکہ کم از کم پانچ شاگردوں کو تربیت دی جائے۔

علاوہ ازیں، ملکی تعمیرات میں استعمال ہونے والے سامان کی زیادہ تر مقدار مقامی طور پر فراہم کی جائے گی، اور اس شعبے میں معیار کی ضمانت کے لیے “شفاف تعمیرات” پلیٹ فارم پر ایک رجسٹری بھی قائم کی جائے گی۔

یہ اجلاس مقامی صنعت کی ترقی کے لیے متعدد اہم اقدامات اور حکومتی معاونت کی نشاندہی کرتا ہے تاکہ ازبکستان کی معیشت کی استحکام اور ترقی کو مزید تقویت مل سکے۔

چین کا تیان وین-2 مشن 29 مئی کو روانہ ہوگا، قریبی سیارچے اور مین بیلٹ دم دار ستارے کی تحقیقات کا ہدف Previous post چین کا تیان وین-2 مشن 29 مئی کو روانہ ہوگا، قریبی سیارچے اور مین بیلٹ دم دار ستارے کی تحقیقات کا ہدف
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی رہبرِ معظم سید علی خامنہ ای سے ملاقات، دوطرفہ اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال Next post وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی رہبرِ معظم سید علی خامنہ ای سے ملاقات، دوطرفہ اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال