
شی جن پنگ نے فوجی صنعتی تنصیبات کے تحفظ کے لیے حکم نامے پر دستخط کر دیے
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چین کے مرکزی فوجی کمیشن (CMC) کے چیئرمین شی جن پنگ نے چین کی اہم فوجی صنعتی تنصیبات کے تحفظ کے لیے ضوابط جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ چین کی ریاستی کونسل اور CMC نے مشترکہ طور پر اس دستاویز کو شائع کیا ہے۔
چینی وزیرِ اعظم لی چیانگ نے بھی اس دستاویز کے اجرا کے لیے ریاستی کونسل کے فرمان پر دستخط کیے ہیں۔
یہ ضوابط اہم فوجی صنعتی تنصیبات کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے، ان کے مؤثر استعمال اور معمول کے آپریشنز کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ملک کے قومی دفاع کو جدید بنانے کے مقصد سے وضع کیے گئے ہیں۔ یہ ضوابط ان عمارتوں، مقامات اور دیگر سہولتوں پر لاگو ہوں گے جو اہم ہتھیاروں اور سامان کی تحقیق، پیداوار، تجربہ اور ذخیرہ کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ ان میں آرکائیوز، ڈیٹا سینٹرز، کمیونیکیشن اسٹیشنز، آبزرویشن اسٹیشنز، اور خصوصی بندرگاہیں، ڈاکس، ہوائی اڈے اور مخصوص ریلوے لائنیں شامل ہیں۔
دستاویز کے مطابق، سیکیورٹی تدابیر میں ان مقامات کے تحفظ کے لیے مخصوص زونز قائم کرنا شامل ہے، جس کے تحت متعلقہ انتظامی حکام کی اجازت کے بغیر اہم فوجی صنعتی تنصیبات کے تحفظ زونز تک افراد، گاڑیوں اور جہازوں کا داخلہ ممنوع ہے۔ ان محفوظ علاقوں کی فوٹوگرافی، ویڈیوز بنانا، آڈیو ریکارڈنگ، اسکیچنگ یا دستاویزات تیار کرنا بھی ممنوع ہے۔
دستاویز کے مطابق، ان ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سزا بھی تجویز کی گئی ہے۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ سہولتوں کے تحفظ کی ضروریات کو سماجی و اقتصادی ترقی کے منصوبوں کی تشکیل کے دوران مدنظر رکھا جانا چاہیے۔
یہ ضوابط، جو 51 آرٹیکلز اور سات ابواب پر مشتمل ہیں، 15 ستمبر 2025 سے نافذ العمل ہوں گے۔