صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی تجارتی محصولات کا اعلان کر دیا

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی تجارتی محصولات کا اعلان کر دیا

واشنگٹن، یورپ ٹوڈے: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب کے دوران عالمی تجارتی محصولات (Global Reciprocal Tariffs) متعارف کرائے، جن کا مقصد امریکہ کے تجارتی خسارے کو کم کرنا اور ملکی معیشت کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

صدر ٹرمپ کے اہم بیانات درج ذیل ہیں:

  • “کئی معاملات میں، دوست دشمن سے بھی بدتر ہوتا ہے جب بات تجارت کی ہو،” ٹرمپ نے کہا۔
  • ٹرمپ نے تجارتی شراکت داروں، خاص طور پر میکسیکو اور کینیڈا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: “ہم بہت سے ممالک کو سبسڈی دیتے ہیں، انہیں سہارا دیتے ہیں اور ان کے کاروبار کو چلائے رکھتے ہیں۔ آخر ہم ایسا کیوں کر رہے ہیں؟ ہمیں کب کہنا ہوگا کہ اب تمہیں خود اپنے لیے کام کرنا ہوگا؟”
  • “ہم بالآخر امریکہ کو اولین ترجیح دے رہے ہیں،” ٹرمپ نے کہا۔
  • “تجارتی خسارہ اب صرف ایک معاشی مسئلہ نہیں رہا، یہ ایک قومی ہنگامی صورتحال بن چکا ہے،” انہوں نے مزید کہا۔
  • صدر ٹرمپ نے ایک چارٹ پیش کیا، جس میں دنیا کے بیشتر ممالک پر لگائی گئی نئی ٹیرف (محصولات) کی شرح دکھائی گئی۔ ان شرحوں کی حد 10% سے 49% تک تھی۔
  • ٹرمپ نے وضاحت کی کہ امریکہ زیادہ تر ممالک پر تقریباً نصف وہ محصولات عائد کر رہا ہے جو وہ خود امریکہ پر عائد کرتے ہیں۔ تاہم، چند ممالک کے لیے یہ شرح مکمل برابر رکھی گئی ہے۔
  • “یہ مکمل طور پر مساوی ٹیرف نہیں ہے، بلکہ ایک طرح کا مساوی ٹیرف ہے،” ٹرمپ نے کہا۔

نئی تجارتی محصولات کی تفصیلات:

صدر ٹرمپ کی جانب سے متعارف کردہ نئی محصولات کی فہرست درج ذیل ہے:

  • الجزائر: 30%
  • عمان: 10%
  • یوروگوائے: 10%
  • بہاماس: 10%
  • لیسوتھو: 50%
  • یوکرین: 10%
  • بحرین: 10%
  • قطر: 10%
  • ماریشس: 40%
  • فیجی: 32%
  • آئس لینڈ: 10%
  • کینیا: 10%
  • لِیخٹن اسٹائن: 37%
  • گیانا: 38%
  • ہیٹی: 10%
  • بوسنیا و ہرزیگووینا: 35%
  • نائیجیریا: 14%
  • نامیبیا: 21%
  • برونائی: 24%
  • بولیویا: 10%
  • پانامہ: 10%
  • وینزویلا: 15%
  • شمالی مقدونیہ: 33%
  • ایتھوپیا: 10%
  • گھانا: 10%

یہ اقدامات صدر ٹرمپ کی “امریکہ فرسٹ” پالیسی کا حصہ ہیں، جس کا مقصد امریکی معیشت کو مضبوط کرنا اور غیر منصفانہ تجارتی معاہدوں کو روکنا ہے۔ تاہم، ان محصولات کے عالمی تجارتی تعلقات پر اثرات ابھی واضح نہیں ہیں۔

ترکمانستان اور سعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات کے فروغ پر زور Previous post ترکمانستان اور سعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات کے فروغ پر زور
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے عدلیہ کی آزادی پر زور دیا، میری لی پین کے خلاف فیصلے پر تنقید میں اضافہ Next post فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے عدلیہ کی آزادی پر زور دیا، میری لی پین کے خلاف فیصلے پر تنقید میں اضافہ