
قوم اور افواج ہر خطرے کے خلاف متحد ہیں، بھارت کو بھرپور جواب دیا: ڈی جی آئی ایس پی آر
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاک فوج کے ترجمان اور ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اتوار کے روز اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستانی قوم اور افواج پاکستان ہمیشہ بیرونی خطرات کے خلاف ایک صف میں کھڑی رہی ہیں اور آئندہ بھی یوں ہی متحد رہیں گی۔
خیبر پختونخوا کی مختلف جامعات سے تعلق رکھنے والے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے جنرل احمد شریف نے حالیہ بھارت کے ساتھ کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے قوم کی اجتماعی یکجہتی کو سراہا۔
انہوں نے کہا، “انہوں (بھارت) نے سمجھا کہ وہ حملہ کریں گے اور پاکستان جواب نہیں دے گا۔ لیکن آپ سب نے دیکھا کہ پوری قوم اپنے ملک کے ساتھ کھڑی ہو گئی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہم ایک فولادی دیوار کی مانند کھڑے ہو گئے۔”
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارت کے تمام اندازے، حتیٰ کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے بھی، پاکستان کے بروقت اور مؤثر ردعمل کے باعث غلط ثابت ہوئے۔ انہوں نے 6 اور 7 مئی کے حملوں کے بعد پاکستان کے جوابی اقدامات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے دشمن کے 26 ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا حکم دیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان نے بھارتی یونٹ کے بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو کامیابی سے تباہ کیا، جو مظفرآباد، آزاد جموں و کشمیر میں سات سالہ بچے، ارتضاء کی شہادت کا ذمہ دار تھا۔
لیفٹیننٹ جنرل چوہدری کے مطابق بھارت کے وہ فضائی اڈے بھی نشانے پر آئے جہاں سے 6 اور 7 مئی کو حملے کیے گئے تھے۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے طرزِ عمل میں فرق واضح کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے بین الاقوامی قوانین اور اخلاقی ضوابط کی مکمل پاسداری کی۔
انہوں نے طلبہ سے سوال کیا، “کیا آپ کی فوج نے کسی سول تنصیبات یا شہری آبادی کو نشانہ بنایا؟ نہیں۔ ہم امن پسند قوم ہیں اور ہمیشہ امن کو اولین ترجیح دیتے ہیں،” انہوں نے واضح کیا کہ اگر بھارت نے دوبارہ ایسی جارحیت کی تو اسے اس سے بھی زیادہ شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
خطے میں دہشت گردی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت پر جنوبی ایشیا میں بدامنی پھیلانے کے لیے دہشت گردی کی معاونت اور مالی اعانت کا الزام عائد کیا۔
انہوں نے کہا کہ مساجد پر حملے کرنے والے اور معصوم انسانوں کا خون بہانے والے عناصر نہ اسلام سے تعلق رکھتے ہیں اور نہ خیبر پختونخوا یا پشتون ثقافت سے۔
“یہ دہشت گرد بھارت کے پیروکار ہیں،” انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا۔
لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے ایک شدت پسند رہنما، خارگی نور ولی، کا بھی ذکر کیا اور اسے مذہبی جواز کے نام پر غیر مسلموں سے مدد لینے کا نا درست فتویٰ دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
“وہ کہتا ہے کہ شریعت غیر مسلموں سے مدد لینے کی اجازت دیتی ہے، مگر اسلام میں حق اور باطل اکٹھے نہیں ہو سکتے،” انہوں نے کہا۔
“آپ بھارت سے مدد لیتے ہیں، وہ بھارت جہاں کشمیری بچیوں کی عزت پامال کی جاتی ہے،” انہوں نے مزید کہا۔
افغانستان سے متعلق گفتگو میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان اپنے مغربی ہمسایہ ملک کو برادر اسلامی ریاست سمجھتا ہے، تاہم کچھ افغان عناصر پاکستان مخالف سرگرمیوں کو سہولت فراہم کر رہے ہیں، جو قابل افسوس ہے۔