صدر علییف، اردگان اور شہباز شریف کی لاچین میں تاریخی سربراہی ملاقات: "تین بھائی – ایک مستقبل" – ابدی اتحاد

صدر علییف، اردگان اور شہباز شریف کی لاچین میں تاریخی سربراہی ملاقات: “تین بھائی – ایک مستقبل”

2025 کے 28 مئی کو جمہوریہ آذربائیجان کے شہر لاچین نے ایک تاریخی ملاقات کی میزبانی کی۔ آذربائیجان کے صدر الہام علییف، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان اور پاکستان کے وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کے درمیان ہونے والی سہ فریقی سربراہی ملاقات نے خطے میں اسٹریٹجک تعاون اور برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم قدم کی حیثیت حاصل کی۔

قرہ‌باغ کے قلب میں: لاچین میں تاریخی ملاقات

لاچین وہ شہر ہے جو آذربائیجان کی علاقائی سالمیت کی بحالی کے بعد تیزی سے دوبارہ تعمیر ہو رہا ہے۔ اس طرح کی اعلیٰ سطحی ملاقات کا لاچین میں انعقاد اس بات کا ثبوت ہے کہ آذربائیجان اس علاقے کو کس قدر اہمیت دے رہا ہے اور یہ خطہ اب امن، ترقی اور تعاون کا مرکز بن چکا ہے۔ صدر الہام علییف نے مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا اور اس بات پر زور دیا کہ آذربائیجان برادر ممالک کے ساتھ تعلقات میں ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔

تین ریاستیں، ایک دل

سربراہی ملاقات کے دوران اہم موضوعات میں علاقائی تعاون، تجارتی تعلقات میں توسیع، توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبے، ٹرانسپورٹ راہداریوں اور دفاعی صنعت میں مشترکہ اقدامات شامل تھے۔ قائدین نے قرہ‌باغ کی تعمیرِ نو اور خطے میں پائیدار امن کے قیام پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

صدر رجب طیب اردگان نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ ترکیہ ہمیشہ آذربائیجان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ انہوں نے کہا:
“لاچین کی یہ ملاقات ترک دنیا کی طاقت اور اتحاد کو دنیا کے سامنے دوبارہ پیش کر رہی ہے۔”
وزیرِاعظم شہباز شریف نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات پر اپنی وفاداری کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں لاچین جیسے اسٹریٹجک علاقے میں موجود ہونے پر خوشی ہے۔

شراکت داری کے روشن امکانات

ملاقات کے دوران مختلف شعبوں میں تعاون سے متعلق کئی معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ یہ معاہدے آذربائیجان، ترکیہ اور پاکستان کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور سلامتی کے میدانوں میں مشترکہ اقدامات کو وسعت دینے کا مقصد رکھتے ہیں۔

لاچین – امن اور یکجہتی کی علامت بنتا جا رہا ہے

یہ ملاقات نہ صرف سفارتی لحاظ سے بلکہ علامتی طور پر بھی بے حد اہمیت کی حامل ہے۔ قرہ‌باغ جنگ کے بعد آذربائیجان کے کنٹرول میں آنے والے لاچین شہر کا اس طرح کے اعلیٰ سطحی اجلاسوں کی میزبانی کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ خطے میں امن و امان اور استحکام قائم ہو چکا ہے۔ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ لاچین صرف آذربائیجان کا ہی نہیں بلکہ پوری ترک اور اسلامی دنیا کے لیے امن اور یکجہتی کی علامت بنتا جا رہا ہے۔

لاچین میں ہونے والی اس تاریخی سہ فریقی ملاقات نے آذربائیجان، ترکیہ اور پاکستان کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک نیا باب کھولا۔

یہ اتحاد علاقائی استحکام، پائیدار ترقی اور باہمی اعتماد کی علامت ہے۔ قائدین کا پیغام واضح ہے: اتحاد ہی ہماری طاقت ہے۔

یومِ تکبیر کی 27ویں سالگرہ پر وزیرِاعظم شہباز شریف کا قوم کے نام پیغام، ایٹمی طاقت کے بعد اقتصادی قوت بنانے کا عزم Previous post یومِ تکبیر کی 27ویں سالگرہ پر وزیرِاعظم شہباز شریف کا قوم کے نام پیغام، ایٹمی طاقت کے بعد اقتصادی قوت بنانے کا عزم
دنیا بھر کے تمام افراد کو ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی چاہئیں، وانگ ای Next post دنیا بھر کے تمام افراد کو ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی چاہئیں، وانگ ای