آذربائیجان نیشنل کارپٹ میوزیم میں ’’رباط کارپٹ آرٹ‘‘ نمائش کا افتتاح

آذربائیجان نیشنل کارپٹ میوزیم میں ’’رباط کارپٹ آرٹ‘‘ نمائش کا افتتاح

باکو، یورپ ٹوڈے: باکو میں پیشہ ورانہ دن “قالین بافوں کے دن” کی مناسبت سے منگل کے روز آذربائیجان نیشنل کارپٹ میوزیم میں ’’رباط کارپٹ آرٹ‘‘ کے عنوان سے ایک جدید طرز کی نمائش کا افتتاح کیا گیا۔

افتتاحی تقریب میں آذربائیجان کے صدر کے معاون انار الاکبروف، حیدر علییف فاؤنڈیشن کی نائب صدر لیلا علییوا، باکو میڈیا سینٹر کی سربراہ ارزوعلییوا، مراکش کی شہزادی لالہ حسنی — جو رباط کے ثقافتی ورثے کی حفاظت کے لیے قائم فاؤنڈیشن کی صدر ہیں — آذربائیجان کے وزیر ثقافت عدیل کریملی اور دیگر معزز مہمانوں نے شرکت کی۔

یہ نمائش حیدر علییف فاؤنڈیشن، رباط کے ثقافتی ورثے کی حفاظت کی فاؤنڈیشن، آذربائیجان کی وزارت ثقافت، آذربائیجان میں مراکش کے سفارت خانے، آذربائیجان نیشنل کارپٹ میوزیم، مراکشی ہاؤس آف کرافٹس اور مراکش کے قومی میوزیم فاؤنڈیشن کے اشتراک سے منعقد کی گئی۔

نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میوزیم کی ڈائریکٹر آمینہ ملیکووا نے قالین بافی کو آذربائیجان اور عالمی ثقافتی ورثے کا ایک اہم جزو قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2010 میں آذربائیجانی قالین بافی کے روایتی فن کو یونیسکو کی غیر مادی ثقافتی ورثے کی نمائندہ فہرست میں شامل کیا گیا تھا، اور 2016 سے یہ دن آذربائیجان میں صدارتی فرمان کے تحت باقاعدہ طور پر منایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا: ’’آج ‘رباط کارپٹ آرٹ’ نمائش ہمارے میوزیم میں کھل رہی ہے، اور میں اس موقع پر ان دستکاروں کے فن کو خراجِ تحسین پیش کرنا چاہتی ہوں جنہوں نے رباط قالینوں کو تخلیق کیا — ایک ایسا فن جو ان کی ثقافت اور روح کو رنگوں اور نقش و نگار کے ذریعے اجاگر کرتا ہے۔‘‘

تقریب کے دوران ثقافتی پروگرام بھی پیش کیا گیا، جس میں اینیمیٹڈ فلم “دی میجک ٹیل آف پری خانم” دکھائی گئی، اور گلوکارہ ذابیتہ علییوا نے فنکار فیض سجادینوف کی کمپوز کردہ اور شاعر الدار میکائیلزادہ کی لکھی گئی نئی نغمہ “محبت سے بُنو!” پیش کیا۔

نمائش میں رباط قالینوں کی جمالیاتی خوبصورتی کو جدید اور بصری انداز میں پیش کیا گیا ہے، جہاں بیسویں صدی کے رباط قالینوں کے ساتھ ساتھ قازاخ کے قالین بافی مرکز سے تعلق رکھنے والے ابتدائی بیسویں صدی کے آذربائیجانی قالین بھی نمائش کا حصہ ہیں، جو دو قدیم قالین بافی روایات کے درمیان ثقافتی ربط کو نمایاں کرتے ہیں۔

نمائش میں خواتین کے کردار کو اجاگر کرنے کے لیے معروف فنکار المیرا عباسلی کی تخلیق “میوز آف انسپیریشن”, اور قالین بافی کی بحالی پر مبنی منصوبے “Reviving Azerbaijani Carpet Art: Authenticity and Innovation” کے تحت بُنے گئے قالین بھی شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ معروف مصور خالیدہ صفاروا کی پینٹنگ “Carpet Weavers” بھی نمائش کی زینت بنی۔

تقریب میں میوزیم کے روایتی ٹیکنالوجیز ڈیپارٹمنٹ کے تیار کردہ “نقشِ جہان” قالین کی باقاعدہ رسمِ رونمائی کی گئی اور آذربائیجان نیشنل میوزیم آف آرٹ اور اسٹیٹ آرٹ گیلری کی قالین بافوں کے لیے وقف فن پاروں پر مشتمل ویڈیو پیش کی گئی۔

نمائش 10 مئی تک عوام کے لیے کھلی رہے گی۔

تقریب کے بعد مہمانوں نے میوزیم کا دورہ کیا جہاں آمینہ ملیکووا نے آذربائیجان کی قدیم قالین بافی روایات، سات بڑے اسکولوں — قوبا، باکو، شیروان، گنجہ، قازاخ، قرہ باغ، اور تبریز — اور ان کے مخصوص طرز کے قالینوں سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کیں، جو روزمرہ زندگی اور ثقافتی علامتوں کی عکاسی کرتے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کا دورہ، ملکی سلامتی کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ حاصل کی Previous post وزیراعظم شہباز شریف کا آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کا دورہ، ملکی سلامتی کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ حاصل کی
صدر مسعود پزشکیان اور روسی صدر پیوٹن کا جامع اسٹریٹجک شراکت داری معاہدے پر مکمل عملدرآمد کے عزم کا اعادہ Next post صدر مسعود پزشکیان اور روسی صدر پیوٹن کا جامع اسٹریٹجک شراکت داری معاہدے پر مکمل عملدرآمد کے عزم کا اعادہ