وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا اقلیتوں اور کسانوں کے لیے فلاحی پروگرامز کا اعلان
لاہور، یورپ ٹوڈے: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبہ پنجاب میں اقلیتوں اور کسانوں کے لیے نئے فلاحی پروگرامز کا اعلان کیا، جس کے تحت ضرورت مندوں کو مالی امداد اور سہولت فراہم کی جائے گی۔
لاہور میں دیوالی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد دی اور اقلیتی خاندانوں کے لیے ’اقلیتی کارڈ پروگرام‘ کا اعلان کیا۔ یہ کارڈ 20 دسمبر سے جاری کیے جائیں گے، جس کے تحت کم آمدنی والے اقلیتی خاندانوں کو ہر تین ماہ بعد 10,000 روپے کی مالی مدد دی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے مذہبی ہم آہنگی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ “ہم سب پاکستانی ہیں، بغیر کسی تفریق کے۔” انہوں نے کہا کہ ہندو، مسیحی اور سکھ برادریاں پاکستان کے ثقافتی اور قومی ترقی کا لازمی حصہ ہیں۔ دیوالی کے موقع پر مریم نواز نے 1,400 اقلیتی خاندانوں کے لیے فی خاندان 15,000 روپے کی خصوصی امداد کا اعلان بھی کیا اور صوبائی بجٹ میں اقلیتوں کے فلاحی اقدامات کے لیے اضافے کا وعدہ کیا۔
تقریب کے دوران، وزیر اعلیٰ نے پنجاب میں جاری سموگ کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے اسے “انسانی مسئلہ” قرار دیا اور بھارتی اور پاکستانی پنجاب کے درمیان تعاون کی اپیل کی تاکہ مشترکہ حل تلاش کیے جا سکیں۔
اس ہفتے کے آغاز میں حافظ آباد میں ایک علیحدہ اعلان کے دوران مریم نواز نے ’کسان کارڈ پروگرام‘ میں توسیع کا اعلان کیا، جس کے تحت چھوٹے کسانوں کو مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ اس پروگرام کے تحت ہر فصل کے سیزن میں 1,50,000 روپے تک قرضے دیے جائیں گے تاکہ کسان اپنی ضروریات کے لیے کسان کارڈ استعمال کر سکیں۔ حکومت نے اس پروگرام کے بجٹ میں اضافہ کیا ہے، اور اب 5 لاکھ سے بڑھا کر 7.5 لاکھ کسان کارڈ جاری کیے جائیں گے۔
بارہ اعشاریہ پانچ سے پچیس ایکڑ گندم کے کاشتکاروں کو مفت لیزر لیولر فراہم کیے جائیں گے، جبکہ پچیس ایکڑ سے زائد رکھنے والوں کو ٹریکٹر دیے جائیں گے۔ مریم نواز نے مقامی زراعت کی ترقی کے لیے زرعی آلات کرایے پر بلا نفع فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔