پاشینیان

وزیر اعظم پاشینیان کا مغربی آذربائیجان کے مسئلے کو فوجی خطرہ قرار دینا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے

باکو، یورپ ٹوڈے: 10 فروری 2025 کو جمہوریہ آرمینیا کے وزیر اعظم نیکول پاشینیان نے اپنے ملک کی خبر رساں ایجنسی “آرمن پریس” میں ایک مضمون شائع کیا، جس میں انہوں نے علاقائی عمل اور مغربی آذربائیجان کے مسئلے سے متعلق غلط، بے بنیاد اور نقصان دہ خیالات کا اظہار کیا، مغربی آذربائیجان کمیونٹی نے ایک بیان میں کہا۔

بیان میں کہا گیا کہ “سب سے پہلے، ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مغربی آذربائیجان کمیونٹی آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن کے قیام کے لیے سیاسی عمل کی حمایت کرتی ہے۔ ہم یقین رکھتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان امن کا قیام اور مغربی آذربائیجانیوں کی اپنے گھروں کو واپسی ہماری دو تکمیلی اہداف ہیں۔ ہم یاد دلاتے ہیں کہ امن عمل 2020 کی وطن جنگ کے بعد آذربائیجان کی حکومت کی پہل پر شروع ہوا تھا، اور ہم آذربائیجان کی امن کوششوں کو سراہتے ہیں۔”

کمیونٹی نے مزید کہا کہ آرمینیائی حکومت کے وہ اقدامات جو امن اور انسانی حقوق کے منافی ہیں، ہمارے لیے شدید تشویش کا باعث ہیں۔ آرمینیا کا بڑے پیمانے پر اسلحہ سازی کا پروگرام، اس کی ریاستی سطح پر جاری نسل پرستانہ پالیسی، اور اس سیاق میں مغربی آذربائیجانیوں کے واپسی کے حق کا انکار خطے میں کشیدگی کو بڑھا رہا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ “وزیر اعظم کے دعوے کے برعکس، یہ واضح کیا جانا چاہیے کہ آرمینیا کے خلاف کوئی فوجی خطرہ موجود نہیں ہے۔ اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے، نیز آرمینیا کا جارحانہ ماضی، فوجی طاقت کو ذمہ داری سے سنبھالنے کی اس کی نااہلی، آذربائیجان کے خلاف کی گئی قانونی خلاف ورزیوں کی ذمہ داری قبول کرنے میں اس کی ناکامی، اور اس کے سیاسی حلقوں اور معاشرے میں انتقامی جذبات کی موجودگی، یہ مکمل یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ آرمینیا کی وسیع پیمانے پر اسلحہ سازی آذربائیجان کے خلاف حملے کے ارادے کی عکاسی کرتی ہے۔”

وزیر اعظم پاشینیان کی جانب سے مغربی آذربائیجان کے مسئلے کو فوجی خطرے کے طور پر پیش کرنا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ ان کے مضمون میں اس معاملے پر دیے گئے بیانات، خصوصاً یہ دعویٰ کہ کمیونٹی کے بنیادی دستاویزات میں آرمینیا کے 60 فیصد علاقے پر علاقائی دعوے موجود ہیں، بے بنیاد ہیں۔ ہم یہ یاد دلاتے ہیں کہ آذربائیجانی ماضی میں آرمینیا کے تمام علاقوں، بشمول دارالحکومت یریوان میں آباد تھے اور ایک وقت میں وہ وہاں کی اکثریتی آبادی تھے۔ مغربی آذربائیجان کمیونٹی بین الاقوامی قانون کے دائرہ کار میں، آرمینیا کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہوئے، پرامن، محفوظ اور باوقار طریقے سے جبری طور پر بے دخل کیے گئے آذربائیجانیوں کی واپسی کے لیے کوشاں ہے۔

بیان کے آخر میں کمیونٹی نے مطالبہ کیا کہ آرمینیائی حکومت وہ تمام اقدامات ترک کرے جو امن اور انسانی حقوق کے منافی ہیں، اسلحہ سازی کا پروگرام بند کرے، جو بھاری اور جدید حملہ آور ہتھیار اس نے حاصل کیے ہیں انہیں فروخت کنندہ کو واپس کرے، اور مغربی آذربائیجانیوں کی واپسی کے لیے حالات پیدا کرے۔

شنگھائی میں 2025 ہیومینائیڈ روبوٹ ایکولوجی کانفرنس کا انعقاد، عالمی ماہرین کی شرکت متوقع Previous post شنگھائی میں 2025 ہیومینائیڈ روبوٹ ایکولوجی کانفرنس کا انعقاد، عالمی ماہرین کی شرکت متوقع
برطانیہ Next post وانگ ای برطانیہ اور آئرلینڈ کا دورہ کریں گے