فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے عزم کا اعادہ، امن کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی اپیل

فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے عزم کا اعادہ، امن کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی اپیل

پیرس، یورپ ٹوڈے: فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں-نوئل بارو نے جمعہ کے روز فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے لیے فرانس کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اسرائیل-فلسطین تنازع کے سیاسی حل کی فوری ضرورت پر زور دیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں امن اور استحکام کے لیے اپنی کوششیں تیز کرے۔

پیرس پیس فورم کے زیر اہتمام منعقدہ شہری سماج کے اہم ایونٹ “دو ریاستی حل، امن اور علاقائی سلامتی کے لیے پیرس کی اپیل” سے خطاب کرتے ہوئے بارو نے واضح طور پر کہا:
“فرانس فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرتے ہوئے ریاست فلسطین کو تسلیم کرے گا۔”

علاقائی پیش رفت کے تناظر میں فرانس کے مؤقف کو دہراتے ہوئے انہوں نے کہا:
“چاہے خطے میں حالیہ حالات کچھ بھی ہوں، فرانس اپنے اس عزم پر قائم ہے۔”

انہوں نے اعلان کیا کہ اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ آئندہ بین الاقوامی کانفرنس، جو رواں ماہ کے آخر میں نیویارک میں سعودی عرب اور فرانس کے اشتراک سے منعقد ہو رہی ہے، دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے پر مرکوز ہوگی۔ اس میں ایک قابل عمل فلسطینی ریاست کے قیام، بہتر حکمرانی، اور اسرائیلی و فلسطینی عوام کے لیے مضبوط سیکیورٹی ضمانتوں پر بات چیت کی جائے گی۔

بارو نے خبردار کیا کہ “دو ریاستی حل، جس کے ہم مضبوط حامی ہیں — جو علاقائی امن اور بین الاقوامی قانون کے تقاضے کے لیے ضروری ہے — اس وقت شدید خطرات سے دوچار ہے۔”
انہوں نے یکطرفہ اقدامات، غیرقانونی بستیوں کی توسیع، الحاق کے خدشات، دشمنی میں اضافہ، اور امن عمل کی ناکامی جیسے خطرات کی نشاندہی کی۔

فرانسیسی وزیر خارجہ نے ایک مضبوط انسانی اپیل بھی کی اور مطالبہ کیا کہ “فوری جنگ بندی کی جائے، تمام مغویوں کو غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے، اور غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد بلا رکاوٹ پہنچائی جائے۔”
انہوں نے کہا کہ “غزہ میں جاری جنگ نے عام شہریوں پر تباہ کن اثر ڈالا ہے۔ بہت سے لوگ اس طویل عرصے سے جاری تنازع کا خمیازہ بھگت چکے ہیں۔ ہمیں ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرنا ہوگا، اور ہر لمحہ جنگ بندی کے لیے وقف ہونا چاہیے۔”

بارو نے عالمی برادری سے “جرأت مندانہ اقدامات” اور “مضبوط سفارتی کوششیں” کرنے کی اپیل کی تاکہ بین الاقوامی قانون کے احترام کے ساتھ امن کی راہ کو بحال کیا جا سکے۔

پیرس میں منعقدہ اس تقریب میں دنیا بھر سے سفارتکاروں، شہری سماج کے رہنماؤں، اور امن کے علمبرداروں نے شرکت کی، جو اس دیرینہ تنازع کے واحد پائیدار حل — دو ریاستی فارمولے — کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

ایران کی جانب سے اسرائیل پر دوسرے مرحلے کا میزائل حملہ، "آپریشن ٹرو پرامس 3" کا آغاز Previous post ایران کی جانب سے اسرائیل پر دوسرے مرحلے کا میزائل حملہ، “آپریشن ٹرو پرامس 3” کا آغاز
ترکمانستان میں قومی سطح پر "ڈیجیٹل سلوشن – 2025" مقابلے کے آغاز کا اعلان Next post ترکمانستان میں قومی سطح پر “ڈیجیٹل سلوشن – 2025” مقابلے کے آغاز کا اعلان