وزیراعظم ویتنام فام منہ چین اور ملائیشیا کے ہم منصب انور ابراہیم کے درمیان کامیاب بات چیت

وزیراعظم ویتنام فام منہ چین اور ملائیشیا کے ہم منصب انور ابراہیم کے درمیان کامیاب بات چیت

کوالالمپور، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم ویتنام فام منہ چین اور ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے گزشتہ روز دو طرفہ معاہدوں اور تعاون کے طریقہ کار کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مختلف منصوبوں پر کامیاب بات چیت کی۔ ان اقدامات میں ویتنام، ملائیشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے دیگر ممالک کے درمیان بجلی کے نیٹ ورک کا قیام شامل ہے۔

بات چیت کے بعد دونوں رہنماؤں نے اتوار کی دوپہر کو کوالالمپور میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

وزیراعظم انور ابراہیم نے ویتنام کی آزادی اور قومی ترقی کے لیے جدوجہد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا ہمیشہ ویتنام کے ساتھ اپنے طویل المدتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے ویتنام اور ملائیشیا کے درمیان حالیہ جامع اسٹرٹیجک شراکت داری کی تعریف کی اور یقین ظاہر کیا کہ دونوں ممالک کے تجارتی، سرمایہ کاری، سیاحت، زراعت، تعلیم و تربیت، اور بحری تعاون میں مزید ترقی ہوگی۔

وزیراعظم فام منہ چین نے اس بات چیت کو دونوں ممالک کے مابین ایک مشترکہ تفہمی اور پختہ عزم کی عکاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کی گہرائی میں اضافہ ہوگا اور ان تعلقات کو جامع، شمولیتی اور مؤثر طریقے سے مزید مستحکم کیا جائے گا۔

دونوں رہنماؤں نے 2025–30 کے دوران تعاون کے لیے ایک عملی منصوبہ تیار کرنے اور دونوں حکومتوں کے سربراہوں کے درمیان باقاعدہ ملاقاتوں کا نظام قائم کرنے پر اتفاق کیا۔

انہوں نے دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ دونوں ممالک اور پورے خطے میں امن، استحکام، تعاون اور ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔

اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبے میں ویتنام اور ملائیشیا کے تعلقات کی ترقی ایک اہم پہلو بنی ہوئی ہے، جس کے تحت دو طرفہ تجارت 2024 میں 14.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔ ملائیشیا ویتنام میں 10 بڑی غیر ملکی سرمایہ کاروں میں شامل ہے، اور اس کی کل رجسٹرڈ سرمایہ کاری 13 ارب ڈالر سے زائد ہے۔

دونوں رہنماؤں نے 2030 تک دو طرفہ تجارت کو 20 ارب ڈالر تک پہنچانے کے لیے توازن قائم کرنے اور تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے پر اتفاق کیا، خصوصاً زرعی اور آبی مصنوعات، خوراک، الیکٹرانک اجزاء اور تعمیراتی مواد کی درآمدات اور برآمدات کے لیے سہولت فراہم کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے ڈیجیٹل معیشت، دائرہ معیشت اور سبز معیشت میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔

علاوہ ازیں، دونوں ممالک نے قومی دفاع و سلامتی میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے اور بحریہ، فضائیہ اور کوسٹ گارڈ فورسز کے درمیان تعاون کے طریقہ کار قائم کرنے پر بھی غور کیا۔

دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی اور بین الاقوامی جرائم کے خلاف تعاون بڑھانے اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ کارروائی کرنے پر اتفاق کیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کسی بھی ملک کی سرزمین کو دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ انہوں نے بحری اور سمندری تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا اور سمندری مسائل پر مشاورت کے طریقہ کار کے قیام اور غیر قانونی، غیر رپورٹ شدہ اور غیر ضابطہ شدہ (IUU) ماہی گیری کے خلاف ہاٹ لائن قائم کرنے پر اتفاق کیا۔

دونوں رہنماؤں نے 1982 کے اقوام متحدہ کے سمندری قانون کے کنونشن (UNCLOS) کی بنیاد پر مشرقی سمندر (جنوبی چینی سمندر) میں ایک مؤثر اور عملی طرز عمل کے کوڈ (COC) پر بات چیت کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا۔

وزیراعظم فام منہ چین نے ملائیشیا میں ویتنامی کمیونٹی کی حمایت اور ملائیشیا-ویتنام دوستی ایسوسی ایشن (MVFA) کی شناخت کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ویتنام ملائیشیا کے 2025 میں آنے والے اے ایس اے این چیئر کی حیثیت میں کردار اور کوششوں کا قدر دان ہے، خاص طور پر عالمی عدم استحکام کے دوران اے ایس اے این کی مرکزی حیثیت کو فروغ دینے کے لیے۔

وزیراعظم فام منہ چین نے کہا کہ ویتنام کا مقصد دونوں معیشتوں اور اے ایس اے این کے درمیان روابط کو فروغ دینا ہے تاکہ کاروبار، لوگوں اور بنیادی ڈھانچے کو جوڑا جا سکے تاکہ استحکام، امن، تعاون اور پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔

اسی دن، دونوں وزیراعظموں نے اہم تعاون کے دستاویزات پر دستخط کیے، جن میں ویتنام کی ریاستی کمپنی ویتنام الیکٹرکٹی (EVN) اور ملائیشیا کی ٹینگا نیشنل بیرہڈ (TNB) کے درمیان مفاہمت کی یادداشت (MoU) شامل ہے، اور ملائیشیا کی نیشنل یونیورسٹی اور ویتنام نیشنل یونیورسٹی-ہنوئی اور ویتنام نیشنل یونیورسٹی-ایچ سی ایم سٹی کے درمیان دو خطوطِ نیت۔

وزیراعظم فام منہ چین نے Dewan Negara (ملائیشیا پارلیمنٹ کے ایوان بالا) کے صدر آوانگ بیمی آوانگ علی باسہ اور Dewan Rakyat (ایوان زیریں) کے اسپیکر تان سری ڈاتو’ جوہری بن عبدال کے ساتھ بھی ملاقات کی۔

ویسٹرن آذربائیجان کمیونٹی کی آرمینیائی اپوسٹولک چرچ کے بیان پر سخت مذمت Previous post ویسٹرن آذربائیجان کمیونٹی کی آرمینیائی اپوسٹولک چرچ کے بیان پر سخت مذمت
وزیراعظم محمد شہباز شریف 25 مئی کو چار ملکی دورے کے پہلے مرحلے پر ترکیہ روانہ ہو گئے Next post وزیراعظم محمد شہباز شریف 25 مئی کو چار ملکی دورے کے پہلے مرحلے پر ترکیہ روانہ ہو گئے